راجیہ سبھا میں آج پیگاسس جاسوسی اور دیگر معاملوں پر اپوزیش پارٹیوں نے زوردار ہنگامہ کیا جس کے سبب ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ آج راجیہ سبھا میں او بی سی ریزرویشن بل جب پاس ہوا تو حالات بہت اچھے نظر آ رہے تھے، کیونکہ اس بل کو سبھی اپوزیشن پارٹیوں کی حمایت حاصل ہوئی۔ لیکن جب ایوان میں جنرل انشورنس کاروبار نیشنلائزیشن ترمیمی بل پر بحث ہوئی، تو اس درمیان ہنگامہ شروع ہو گیا۔
Published: undefined
دراصل جنرل انشورنس کاروبار نیشنلائزیشن ترمیمی بل کو لے کر کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے اپنا اعتراض ظاہر کیا اور اسے اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ لیکن حکومت نے ہنگامے کے درمیان اس بل کو بھی پاس کروا دیا۔ اس کے بعد اپوزیشن پارٹی لیڈران کی ناراضگی مزید بڑھ گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ کچھ اپوزیشن پارٹی لیڈران نے کاغذات پھاڑ کر چیئر کی طرف اچھال دیا، پھر بڑی تعداد میں مارشل ایوان میں داخل ہوئے اور حالات خراب ہو گئے۔
Published: undefined
اس درمیان راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے اور این سی پی سربراہ شرد پوار نے اپوزیشن پارٹیوں کی خاتون اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ بدتمیزی کیے جانے کا الزام عائد کیا اور آج کے دن کو جمہوریت کے لیے یومِ سیاہ تک قرار دے دیا۔ حالانکہ مرکزی حکومت کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے ایوان میں موجود مارشل اور ملازمین کے ساتھ مار پیٹ کی۔
Published: undefined
بہر حال، این سی پی سربراہ شرد پوار نے دعویٰ کیا کہ آج راجیہ سبھا میں جس طرح خاتون اراکین پارلیمنٹ پر حملے ہوئے، ایسا میں نے اپنے 55 سالہ پارلیمانی کیریر میں نہیں دیکھا۔ انھوں نے کہا کہ 40 سے زائد مردوں اور خواتین (مارشل) کو باہر سے ایوان میں لایا گیا۔ یہ دردناک ہے، یہ جمہوریت پر حملہ ہے۔ اس درمیان ملکارجن کھڑگے نے بھی خاتون اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ بدتمیزی کیے جانے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ احتجاجی مظاہرہ کے دوران وہاں موجود کچھ خاتون سیکورٹی اہلکاروں نے اپوزیشن کی خاتون اراکین کے ساتھ دھکّا مکّی کی اور ان کی بے عزتی کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز