قومی خبریں

شرد پوار کا عوام کے فیصلے کو تسلیم کرنے کا اعلان، کہا- ’ایم وی اے میں تال میل کی کوئی کمی نہیں‘

شرد پوار نے کہا کہ نتائج کے بعد ہم عوام کے فیصلے کو قبول کرتے ہیں اور ایم وی اے اتحاد میں کوئی تال میل کی کمی نہیں ہے، تاہم انتخابی رائے کا ووٹ میں تبدیل نہ ہونا افسوسناک ہے

<div class="paragraphs"><p>شرد پوار /&nbsp;تصویر: قومی آواز</p></div>

شرد پوار / تصویر: قومی آواز

 

ممبئی: این سی پی-ایس پی کے صدر شرد پوار نے اتوار کے روز مہاراشٹر میں اپوزیشن اتحاد مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی شکست کو تسلیم کر لیا۔ کراڈ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا، ’’مہاراشٹر کے عوام کے فیصلے کو ہم نے قبول کیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اجیت پوار کو زیادہ سیٹیں ملی ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ این سی پی کا بانی کون ہے، اس بات کا سب کو علم ہے۔

Published: undefined

شرد پوار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کے انتخابی نتائج توقعات کے برعکس آئے ہیں۔ حالیہ پارلیمانی انتخابات میں مثبت نتائج کے باوجود، اس بار ہمیں نتائج میں وہ کامیابی نہیں مل سکی جس کی ہم نے امید کی تھی۔ ان کے مطابق، اس شکست کے بعد ریاست میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کی توقعات پر پورا اتر سکیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، ’’میں نے بارامتی میں اجیت پوار کے خلاف یوگیندر پوار کو اتاڑ کر کوئی غلطی نہیں کی تھی۔ یہاں سے کسی کو تو انتخاب لڑنا تھا۔ مہاراشٹر انتخاب کے نتائج توقع کے برخلاف آئے ہیں۔ حالیہ اختتام پذیر پارلیمانی انتخاب کے مثبت نتائج کے بعد ہم لوگ کافی پُر اعتماد تھے۔ اس انتخابی نتائج کے بعد ہمیں لگتا ہے ریاست میں ابھی اور کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ ہم شکست کی وجوہات کا جائزہ لیں گے اور عوام سے رابطہ کریں گے تاکہ یہ سمجھ سکیں کہ کہاں کمی رہ گئی۔ شرد پوار نے مہا یوتی کی کامیابی کو خواتین کے ووٹوں کی بڑی تعداد سے منسلک کیا اور انتخابی عمل میں پیسے کے استعمال کو غیر معمولی قرار دیا۔ انہوں نے یو پی کے وزیر اعلیٰ کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ پولرائزیشن چاہتے ہیں۔

Published: undefined

شرد پوار نے اس بات پر زور دیا کہ ایم وی اے اتحاد میں کوئی تال میل کی کمی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مختلف اضلاع میں مشترکہ طور پر انتخابی مہم چلائی تھی، اور ہر پارٹی نے مل کر محنت کی تھی۔ ان کے مطابق، ہم نے انتخابی مہم کے دوران عوام سے رائے لی تھی لیکن ہمیں یہ نہیں معلوم تھا کہ وہ رائے ووٹ میں تبدیل نہیں ہوگی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined