نئی دہلی: گزشتہ کئی دنوں سے بند شمبھو بارڈر کھلے گا یا نہیں اس پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ ہریانہ-پنجاب سرحد پر کسانوں کے احتجاج کے معاملے میں ہریانہ حکومت نے شمبھو سرحد کو کھولنے کے حکم کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر جمود برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے کو حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز دی ہے اور اس سلسلے میں پنجاب-ہریانہ حکومت سے تجاویز طلب کی ہیں۔
Published: undefined
شمبھو بارڈر کو کھولنے کے پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہریانہ حکومت کی طرف سے دائر درخواست پر سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے ہریانہ حکومت کی طرف سے کہا کہ ہم لوگوں کو ہونے والی تکلیف کو ذہن میں رکھتے ہیں لیکن سرحد کی دوسری طرف یعنی پنجاب کی طرف 500 ٹریکٹر ٹرالیاں بکتر بند شکل میں موجود ہیں۔ ٹریکٹر ٹرالی کا یہ قافلہ پنجاب سے دہلی جانا چاہتا ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر وہ بغیر ٹریکٹر کے دہلی آتے ہیں تو کیا آپ نے ان سے بات کرنے کی کوشش کی؟ کیا آپ نے کو اعتماد میں لینے یا ان کا اعتماد جیتنے کی کوشش کی؟ اگر آپ کسی وزیر کو ان سے بات کرنے کے لیے بھیجیں گے تو وہ سمجھیں گے کہ وہ حکومت کا رخ پیش کر رہے ہیں۔ آپ کسی اور کو بھیجنے کا کیوں نہیں سوچ رہے؟
تشار مہتا نے کہا کہ نیشنل ہائی وے پر جے سی بی، ٹریکٹر ٹرالی وغیرہ کو لے جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ورنہ وہ لوگ ان سے دہلی کو بلاک کر دیں گے لیکن ہم آپ کی تجویز حکومت کے سامنے رکھیں گے۔ عدالت نے کہا کہ آپ کسی ایسے شخص کو بھیجیں جو دونوں طرف سے قابل اعتماد ہو۔ آپ نیشنل ہائی وے کو کب تک بند رکھ سکتے ہیں؟
Published: undefined
اس معاملے کی سماعت کرنے والی بنچ نے پوچھا، ’’اگر حکومت کسانوں کے ساتھ بیٹھتی ہے، تو کسان دہلی کیوں آنا چاہتے ہیں؟ کیا آپ نے کسانوں کو پرسکون کرنے کے لیے کچھ قدم اٹھایا ہے؟‘‘ سپریم کورٹ نے کہا کہ کسانوں اور حکومت کے درمیان اعتماد کی کمی ہے۔
جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ وزیر کے جانے سے اعتماد کا نقصان ہوا ہے۔ وہ محسوس کریں گے کہ آپ صرف اپنے مفادات کی بات کر رہے ہیں اور مقامی مسائل کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ غیر جانبدارانہ راستہ اختیار کریں۔ عدالت نے کہا کہ یہ اعتماد کی کمی کا معاملہ ہے۔ ایک غیر جانبدار شخص کو مقرر کرنے پر غور کریں۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے کسانوں کے تمام مطالبات (ایم ایس پی اور دیگر مسائل) پر غور کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہم نے ان پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ کچھ آزاد کمیٹی تشکیل دیں جس میں ممتاز افراد شامل ہوں جو کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کر کے مطالبات کا عملی حل تلاش کر سکیں، پنجاب اور ہریانہ میں کچھ نام تجویز کریں۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے کہا کہ ایک ہفتے میں مناسب ہدایات دی جائیں گی، اس وقت تک تمام فریقوں کو شمبھو بارڈر پر حالات کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے جمود کو برقرار رکھنے دیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہریانہ اور پنجاب کی ریاستیں بھی اس پر بات کریں گی اور رکاوٹوں کو ہٹانے کے لیے اقدامات کریں گی تاکہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو۔ ہمیں صورتحال کو مزید نہیں بڑھانا چاہیے۔ کیس کی اگلی سماعت ایک ہفتے بعد ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined