نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے بی جے پی لیڈر شاہنواز حسین کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ شاہنواز حسین نے ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ عرضی دائر کرتے ہوئے شاہنواز نے درخواست کی تھی کہ معاملہ کی جلد سماعت کی جائے، داہم سپریم کورٹ نے اس سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
دہلی ہائی کورٹ نے پولیس کو شاہنواز حسین کے خلاف عصمت دری سمیت دیگر دفعات میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ معاملہ کی تفتیش تین مہینے میں مکمل کی جائے۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ حقائق پر نظر ڈالنے کے بعد یہ واضح ہے کہ ایف آئی آر درج کرنے میں دہلی پولیس کو دلچسپی نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ پولیس کی جانب سے ذیلی عدالت میں جو رپورٹ پیش کی گئی تھی وہ حتمی (ایف آر) نہیں تھی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ دہلی پولیس نے ذیلی عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کی شکایت پر قابل سماعت مقدمہ کا جرم عائد نہیں ہوتا۔ خاتون نے 2018 میں ذیلی عدالت میں درخواست پیش کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ عصمت دری کے سلسلہ میں ایف آئی آر درج کی جائے۔ خاتون کا الزام ہے کہ شاہنواز حسین نے چھترپور کے فارم ہاؤس میں اس کی عصمت دری کی تھی اور اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔
Published: undefined
اس معاملہ میں بی جے پی لیڈر شاہنواز حسین نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کیا۔ سپریم کورٹ نے جلد سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کی سماعت آئندہ ہفتہ کی جائے گی۔ شاہنواز حسین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل منیش پال نے چیف جسٹس این وی رمنا سے گزارش کی کہ معاملہ کی جلد سماعت ناگزیر ہے کیونکہ اگر ایف آئی آرج ہو گئی تو یہ عرضی غیر موثر ہو جائے گی۔ نیز ان کے موکل کی 30 سال کی عوامی زندگی ہے۔ تاہم سی جے آئی نے کہا کہ معاملہ کی سماعت اگلے ہفتہ کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز