قومی خبریں

شاہین باغ مظاہرین کی امت شاہ سے نہیں ہو پائی ملاقات، پولیس کے سمجھانے کے بعد ہوئے واپس

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کمار گنیش نے بتایا کہ مظاہرین پولیس بیریكیڈس تک آئے تھے، ان سے ملاقات کا لیٹر مانگا گیا تو انہوں نے نہیں دکھایا، پھر سمجھانے کے بعد مظاہرین واپس لوٹ گئے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز 

شاہین باغ کے مظاہرین اتوار کو وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات نہیں کر پائے، مظاہرین نے امت شاہ سے ملنے کے لئے مارچ شروع کیا، لیکن پولیس نے روک لیا اور پھر پولیس سے بات چیت کے بعد مظاہرین لوٹ گئے، دراصل پولیس نے مظاہرین کو مارچ کی اجازت نہیں دی تھی۔ اس سے پہلے پولیس نے مظاہرین سے یہ پوچھا تھا کہ ان کی طرف سے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملنے کے لئے وفد میں کون کون شامل ہے۔ مظاہرین نے پولیس سے کہا تھا کہ ان کا کوئی نمائندہ نہیں ہے، ایسے میں تمام لوگ وزیر داخلہ سے ملنے جائیں گے، اس کے بعد پولیس نے مظاہرین کی مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

Published: undefined

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کمار گنیش نے کہا کہ شاہین باغ میں صورتحال کنٹرول میں ہے، انہوں نے بتایا کہ مظاہرین بیریكیڈس تک آئے تھے، ان سے ملاقات کا لیٹر مانگا گیا تو انہوں نے نہیں دکھایا، پھرسمجھانے کے بعد مظاہرین واپس لوٹ گئے۔

Published: undefined

اس سے پہلے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ ایسٹ آر پی مینا نے کہا کہ شاہین باغ کے مظاہرین نے ہمیں بتایا کہ وہ وزیر داخلہ امت شاہ سے ملنے کے لئے مارچ نکالنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو اس کی اجازت نہیں دی گئی، کیونکہ ان کے پاس ملاقات کرنے کے لئے وزیر داخلہ کی طرف سے کوئی لیٹر نہیں تھا، دہلی پولیس نے سنیچر کی رات شاہین باغ کے مظاہرین سے فہرست مانگی تھی کہ جو لوگ وزیر داخلہ سے ملنے جانا چاہتے ہیں، ان کے نام دے دیں۔

Published: undefined

ایک نجی چینل کو دیئے انٹرویو میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ جنہیں بھی سی اے اے پر کوئی شک ہے وہ مجھ سے ملنے کے لئے آ سکتے ہیں، وزیر داخلہ امت شاہ کے اسی بیان کے بعد مظاہرین نے ان سے ملنے جانے کا اعلان کیا تھا۔

Published: undefined

غور طلب بات یہ ہے کہ دو ماہ سے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں مظاہرہ جاری ہے، مظاہرین اپنے مطالبے پر اڑے ہوئے ہیں، ان کا مطالبہ ہے کہ مرکز کی مودی حکومت سی اے اے کو واپس لے۔ ادھر، مودی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر سی اے اے کو وپاس نہیں لے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined