نئی دہلی: شاہین باغ مظاہرہ ملک میں جمہوری کردار کا آئینہ داربن کر ابھرا ہے۔ان خیالات کا اظہار پروفیسر اخترالواسع نے سی اے اے اور این آر سی مظاہرہ کے ایک برس مکمل ہونے کے موقع پر جاری ایک پریس بیان میں کیا۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ اس احتجاج کی ایک خوبی یہ تھی کہ اس میں ہندوستانی مسلمانوں کی عورتوں نے گھرسے باہر نکل کر اس میں بھرپور حصہ لیا اوریہ ثابت کردیا کہ یہ جو بات کہی جاتی ہے کہ مسلم عورتوں کو گھروں میں قید رکھا جاتا ہے اور یہ تاثر کہ انہیں کسی چیز کا شعور نہیں، کسی چیزکی جانکاری نہیں ہوتی،ان خواتین نے ان تمام مفروضات کو غلط ثابت کردیا اور دنیا کو بتادیا کہ وہ اپنے سیکولر کردار کو بچانے کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں اور یہ قربانی بغیر سوچے سمجھے نہیں دی جا سکتی۔
Published: undefined
پروفیسر اخترالواسع نے مزید کہا کہ ان خاتون مظاہرین نے جو قربانیاں دیں اور ہم نے دیکھا کہ سولہ سال سے لے کر 80سال تک کی خواتین نے اس میں حصہ لیا،یہ غیر معمولی بات تھی۔
Published: undefined
جامعہ ملیہ اسلامیہ اورجے این یو اوردوسرے طالب علموں نیز سول سوسائٹی کے لوگوں کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی بدولت شاہین باغ ایک طرح سے علامت بن گیا،یہ غیر معمولی بات ہے۔ اس کے لئے میں تمام لوگوں کو سلام کرتا ہوں۔انہوں نے جمہوریت میں اپنے یقین کو ظاہر کرنے کے لئے ساری تکلیفیں اٹھائیں اور یہ بتادیا کہ ہندوستان کو مذہب کی بنیاد پر تفریق کا شکار نہیں ہونے دیں گے اور مذہب کی بنیاد پر اس ملک میں کسی قانون کو روا نہیں رکھیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز