نئی دہلی :کیرالہ کے مبینہ لو جہاد معاملہ میں ہادیہ کے شوہر شفین جہاں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے اپنے فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جس میں سپریم کورٹ نے اس معاملہ کی جانچ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) سے کرانے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے اسی سال 16 اگست کو اس معاملہ کی جانچ این آئی اے کو سونپی تھی۔ عرضی گزار شفین جہاں نے کورٹ سے کہا ہے کہ لڑکی کے خاندان کےلوگ اس کا استحصال کر رہے ہیں ۔شفین نے عدالت میں کہا ہے کہ ہادیہ ویڈیو کے ذریعہ جب یہ کہہ رہی ہے کہ وہ مسلمانوں کی طرح رہنا چاہتی ہے ۔ تو اس کو کیوں روکا جا رہا ہے۔ عرضی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ لڑکی کے والد کو یہ حکم دیں کہ وہ لڑکی کو عدالت میں پیش کرے۔
یہ بھی پڑھیں ۔ سوالوں کے گھیرے میں ’لو جہاد‘
Published: 16 Sep 2017, 4:33 PM IST
شفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب سپریم کورٹ نے این آئی اے کو ہدایت دی تھی کہ وہ کیرالہ لو جہاد معاملہ کی جانچ ریٹائرڈ جسٹس آر وی رویندر کی نگرانی میں کرے لیکن اب جسٹس رویندر نے نگرانی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ تو ایسے میں این آئی کی جانچ کو بھی واپس لے لینا چاہئے۔
واضح رہے کہ اکھیلا (اب ہادیہ )نامی ایک 24 سالہ خاتون نے پہلے اسلام قبول کیا اور پھر میٹریمونیل ویب سائٹ کی مدد سے اپنے لئے رشتہ تلاش کر کے شفین جہاں نامی شخص سے شادی کر لی تھی۔ ہادیہ کے والد اشوکن نے اس پر اعتراض کیا اور شفین جہاں کے تعلقات داعش سے ہونے کی بات کہی۔ معاملہ کی سنوائی کیرالہ ہائی کورٹ تک پہنچی جہاں عدالت نے ان کی شادی کومنسوخ کر دیا۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کوشفین جہاں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر کے اپنی شادی کو بحال کرنے اور اہلیہ کو واپس دلانے کی اپیل کی ۔
Published: 16 Sep 2017, 4:33 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Sep 2017, 4:33 PM IST