نئی دہلی: مئی کے پہلے ہفتہ میں ہی گرمی اپنے عروج پر پہنچ رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اتوار کا دن انتہائی گرم رہا اور ملک بھر میں لوگوں کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑا۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تلنگانہ، رائلسیما، ودربھ، شمالی کرناٹک اور شمالی مدھیہ پردیش کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 44-45 ڈگری سیلسیس کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔ گرمی میں یہ اضافہ ان علاقوں کے مختلف علاقوں میں دیکھا گیا۔
Published: undefined
اس کے علاوہ مراٹھواڑہ، جنوب مشرقی اتر پردیش، شمال مشرقی مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، شمالی اوڈیشہ، گنگائی مغربی بنگال، جھارکھنڈ، تمل ناڈو اور ساحلی آندھرا پردیش کے کچھ حصوں میں بھی اسی طرح کی گرمی کی صورتحال رہی۔ یہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42-44 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہا اور درجہ حرارت کے یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں گرمی اب شدید سطح پر ہے۔
Published: undefined
ہندوستانی محکمہ موسمیات کے مطابق گنگائی مغربی بنگال کے کچھ حصوں میں ریکارڈ کیا گیا درجہ حرارت معمول کی حد سے 4-7 ڈگری سیلسیس سے زیادہ تھا۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے انسانی صحت اور زرعی فصلوں کی پیداواری صلاحیت دونوں پر اس کے مضر اثرات ہونے کی توقع ہے۔ اتر پردیش، اڈیشہ، تلنگانہ، رائلسیما، تمل ناڈو کے بڑے علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے 2-5 ڈگری سیلسیس زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہاں تک کہ کیرالہ اور ماہے، اندرونی کرناٹک، چھتیس گڑھ، بہار اور جھارکھنڈ کے الگ تھلگ حصوں میں بھی گرمی ناقابل برداشت رہی۔ یہاں بھی درجہ حرارت معمول سے 2-5 ڈگری سیلسیس زیادہ تھا۔
Published: undefined
آنے والے ہفتے کے لیے موسم کی پیش گوئی کی گئی ہے کہ ان علاقوں میں زیادہ درجہ حرارت جاری رہ سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ وافر مقدار میں پانی پیتے رہیں، دوپہر کی شدید گرمی میں باہر نکلنے سے گریز کریں اور موسم کی رپورٹوں اور صحت سے متعلق مشوروں کے بارے میں اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز