قومی خبریں

پنجاب سے دہلی تک شدید گرمی کی لہر، مغربی بنگال میں شدید بارش کا الرٹ

محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب، ہریانہ، مشرقی مدھیہ پردیش، جموں، ہماچل پردیش اور دہلی کے کچھ حصوں میں 17 جون تک گرمی کی لہر کا امکان ہے

<div class="paragraphs"><p>گرمی سے بچنے کی کوشش کرتیں خواتین، فائل تصویر/ Getty Images</p></div>

گرمی سے بچنے کی کوشش کرتیں خواتین، فائل تصویر/ Getty Images

 
Hindustan Times

نئی دہلی: شمالی ہندوستان کی کچھ ریاستوں میں چلچلاتی گرمی لوگوں کو مسلسل پریشان کر رہی ہے۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق پنجاب، ہریانہ، مشرقی مدھیہ پردیش، جموں، ہماچل پردیش اور دہلی کے کچھ حصوں میں 17 جون تک گرمی کی لہر کا امکان ہے۔ وہیں، سب ہمالیائی مغربی بنگال اور سکم میں شدید بارش کا ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے اور آسام اور میگھالیہ میں اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ مانسون کی آمد کے بعد سے ملک کے بعض علاقوں میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔

Published: undefined

گرمی کی وجہ سے دہلی کے لوگوں کو پانی اور بجلی کی بھی قلت کا سامنا ہے۔ محکمہ موسمیات نے دہلی میں 19 جون تک گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس دوران تیز گرم ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق اس پورے ہفتے دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44 سے 45 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے اور کم سے کم درجہ حرارت 30 سے ​​31 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

Published: undefined

موسم کی پیشن گوئی کرنے والی ایجنسی اسکائی میٹ کے مطابق، اگلے 24 گھنٹوں کے دوران، کونک اور گوا، شمالی داخلہ کرناٹک، تلنگانہ، جنوبی چھتیس گڑھ اور جنوبی اوڈیشہ میں ہلکی سے درمیانی بارش کے ساتھ الگ تھلگ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ جبکہ آندھرا پردیش، لکشدیپ، انڈمان اور نکوبار جزائر، کرناٹک، آندھرا پردیش، سکم، شمال مشرقی ہندوستان، جنوب مغربی مدھیہ پردیش، جنوبی گجرات اور جموں و کشمیر میں ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔

Published: undefined

اس کے علاوہ جنوبی مدھیہ پردیش، اندرونی اوڈیشہ، پنجاب کے کچھ حصوں اور جنوب مشرقی راجستھان میں ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ مغربی بنگال، مشرقی اتر پردیش، بہار اور جھارکھنڈ کے گنگا ساحلی علاقے میں گرمی کی لہر سے شدید گرمی کی لہر برقرار رہ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پنجاب، ہریانہ، دہلی، مغربی اتر پردیش، اتراکھنڈ، جھارکھنڈ اور بہار کے کچھ حصوں میں گرمی کی لہر برقرار رہ سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined