نئی دہلی: دہلی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور آئی ایم ڈی نے جمعہ تک انتہائی درجہ حرارت کو لے کر ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ گرمی اس حد تک تباہی مچا رہی ہے کہ پیر کو بھی دہلی کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 47 ڈگری سیلسیس کو پار کر گیا تھا۔ دریں اثنا، محکمہ موسمیات نے قومی راجدھانی میں گرمی کی لہر کے حالات کے پیش نظر آنے والے پانچ دنوں کے لیے 'ریڈ الرٹ' جاری کیا ہے۔
Published: undefined
شدید گرمی کی وجہ سے دہلی میں بجلی کی طلب مئی میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ دریں اثنا، دہلی حکومت نے ان اسکولوں کو کہا ہے جو گرمیوں کی تعطیلات کے باوجود درس و تدریس جاری رکھے ہیں کہ فوری طور پر کلاسیں بند کر دیں۔ دہلی میں حالیہ دنوں میں درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اتوار کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ ہفتہ کو درجہ حرارت 43.6 ڈگری سیلسیس تھا جب کہ جمعہ کو یہ 42.5 ڈگری سیلسیس تھا۔
Published: undefined
قومی راجدھانی میں پیر کو درجہ حرارت معمول سے 3.7 ڈگری زیادہ تھا۔ پیر کو نجف گڑھ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 47.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ ایک دن پہلے، جنوبی مغربی دہلی کے علاقے میں درجہ حرارت 47.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا تھا، جو اس موسم میں ملک میں سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا۔ منگیش پور میں 47.1 ڈگری، آیا نگر میں 45.7 ڈگری، پوسا میں 46.1 ڈگری، پیتم پورہ میں 46.6 ڈگری اور پالم میں 45.2 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
Published: undefined
وہیں، ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے ایک سرکلر میں کہا کہ ’’تمام اسکولوں کو رواں تعلیمی سال کے لیے 11 مئی سے 30 جون تک گرمیوں کی تعطیلات رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سرکلر میں کہا گیا، ’’تمام سرکاری اسکول 11 مئی سے بند ہیں۔ تاہم، یہ دیکھا گیا ہے کہ کچھ سرکاری امداد یافتہ اور غیر امدادی نجی اسکول شدید گرمی کے دوران بھی کھلے ہیں۔‘‘
Published: undefined
سرکلر میں کہا گیا ہے، "لہٰذا، دہلی کے تمام سرکاری امداد یافتہ اور غیر امدادی نجی اسکولوں کے سربراہوں کو گرمیوں کی تعطیلات کے لیے فوری طور پر اسکولوں کو بند کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔‘‘ دہلی اسٹیٹ لوڈ ڈسپیچ سینٹر (ایس ایل ڈی سی) کی ویب سائٹ پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، پیر کو سہ پہر 3:33 بجے بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ 7572 میگاواٹ تک پہنچ گئی۔ یہ مئی میں اب تک کی سب سے زیادہ مانگ ہے۔ گزشتہ سال 22 اگست کو بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب 7438 میگاواٹ تک پہنچ گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز