گروگرام کے سیکٹر 49 میں شدید آتشزدگی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ واقعہ گھسولا گاؤں کا ہے جہاں پیر کے روز کم و بیش 200 جھگیاں آگ کی نذر ہو گئیں۔ شہر کے چار فائر بریگیڈ مراکز سے آگ بجھانے کے لیے 20 گاڑیاں موقع پر پہنچیں۔ آگ اتنی زبردست تھی کہ دھواں اور لپٹیں دور تک دکھائی دے رہی تھیں۔ آگ سے جھگیوں میں رکھا سامان بھی جل کرخاک ہو گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ آگ میں شدت اس وقت بڑھ گئی جب یکے بعد دیگرے سلنڈر پھٹنے شروع ہوئے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 150 سے زائد سلنڈر دھماکہ کے ساتھ پھٹ گئے جس نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق گاؤں میں جھگیاں بنا کر لوگوں سے کرایہ وصول کیا جا رہا تھا۔ یعنی ان جھگیوں میں غریب لوگ کرایہ دے کر رہتے تھے۔ تقریباً دو سال قبل بھی اسی جگہ پر جھگیوں میں آگ لگنے سے کافی نقصان ہوا تھا۔ ان جھگیوں کے آس پاس کئی ایکڑ میں تقریباً ایک ہزار جھگیاں بنی ہوئی ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کے ذریعہ آگ پر قابو پا لینے سے دیگر جھگیاں نذرِ آتش ہونے سے بچ گئیں۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق کھانا بناتے وقت کسی ایک جھگی میں آگ لگی تھی جو دھیرے دھیرے دوسری جھگیوں تک پہنچ گئی۔ ایف ایس او نریندر سنگھ نے بتایا کہ جھگیوں میں آگ لگنے کی خبر 11 بج کر 55 منٹ پر ملی تھی۔ آگ بجھانے کے لیے سیکٹر 29، ادیوگ وِہار، سیکٹر 37 اور بھیم نگر فائر بریگیڈ مراکز سے فائر بریگیڈ کی 20 گاڑیاں روانہ کی گئیں۔ جھگیوں میں آگ تیزی سے پھیلی اور کچھ ہی دیر میں اس نے 200 جھگیوں کو زد میں لے لیا۔ آگ پھیلتے ہی جھگیوں میں کھانا وغیرہ بنانے کے لیے رکھے گئے سلنڈر پھٹنے لگے۔
Published: undefined
فائر بریگیڈ افسران کے مطابق جھگیوں میں رکھے 150 سے زائد سلنڈر جب پھٹے تو اس کی آواز دور تک سنائی دی۔ خوف کے سبب جھگیوں میں رہنے والے لوگوں میں چیخ و پکار مچ گئی اور اپنی جان بچانے کے لیے سبھی اِدھر اُدھر بھاگنے لگے۔ گھسولا میں جس جگہ جھگیوں میں آگ لگی تھی، وہاں پر ایک ہزار سے زیادہ جھگیاں بسی ہوئی ہیں۔ ٹین شیڈ میں جھگیاں بنا کر لوگوں سے کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔ اچھی بات یہ رہی کہ اس آتشزدگی واقعہ میں کسی کی ہلاکت نہیں ہوئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined