انقرہ: ترکیے (ترکی) اور شام کے لوگوں نے پیر کے روز جو تباہی دیکھی ہے وہ بہت شدید ہے۔ یہاں زلزلے کی وجہ سے خوفناک تباہی جاری ہے۔ دونوں ممالک میں اب تک 4000 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ زلزلے کی شدت 7.8 تھی۔ زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ ہزاروں عمارتیں تاش کے پتوں کی طرح گر گئیں۔ ترک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک 5606 عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں۔ تباہی کا یہی منظر شام میں بھی دیکھا گیا ہے۔
Published: undefined
ترکیے کے وزیر صحت نے بتایا کہ موسم اور آفت کا دائرہ امدادی ٹیموں کے لیے چیلنجز پیدا کر رہا ہے۔ خراب موسم کے باعث ریسکیو ٹیم کے ہیلی کاپٹر بھی پرواز نہیں کر پا رہے ہیں۔ یہی نہیں حال ہی میں ترکیے اور شام کے کئی علاقوں میں شدید برف باری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں بھی کمی آئی ہے۔
Published: undefined
ترکیے میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کو دیکھتے ہوئے حکومت ہند نے این ڈی آر ایف کی 2 ٹیمیں وہاں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ امدادی سامان اور ڈاکٹروں کی ٹیم بھی ترکی بھیجی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ترکیے میں پیر کی صبح 04:17 پر زلزلہ آیا۔ اس کی گہرائی زمین کے اندر 17.9 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز غازیانٹاپ کے قریب تھا۔ یہ شام کی سرحد سے 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ ایسے میں شام کے کئی شہروں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
Published: undefined
کہا جا رہا ہے کہ یہ ترکیے میں 100 سالوں میں آنے والا شدید ترین زلزلہ ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کے بعد 77 آفٹر شاکس (جھٹکے) محسوس کئے گئے، ان میں سے ایک جھٹکا 7.5 شدت کا تھا۔ جبکہ تین جھٹکے 6.0 سے زیادہ شدت کے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز