بنگلورو: حجاب پر پابندی، مسلم کارباریوں کے بائیکاٹ اور بجرنگ دل کے ایک کارکن کے قتل کے بعد تین نوجوانوں کے قتل کے بعد کرناٹک کا فرقہ وارانہ ماحول درہم برہم ہو گیا۔ تشدد کا یہ سلسلہ 20 جولائی کو شروع ہوا، جب 18 سالہ نوجوان بی مسعود پر کچھ لوگوں کے ایک گروہ نے حملہ کیا، بری طرح سے زخمی مسعود نے 21 جولائی کو دم توڑ دیا۔ پولیس نے قتل کے تمام 8 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
Published: 29 Jul 2022, 12:12 PM IST
اس کے بعد 26 جولائی کو بائیک پر سوار کچھ حملہ آوروں نے بیلاری قصبہ میں بی جے پی کے کارکن 31 سالہ پروین کمار نیتاروں پر حملہ کر کے اسے قتل کر دیا۔ اس معاملہ میں پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے اور 20 سے زیادہ لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد گزشتہ شب سوتھکل شہر میں 23 سالہ فاضل کو کچھ لوگوں کے ایک گروہ نے قتل کر دیا۔ اس واردات کو کپڑے کی دکان کے سامنے انجام دیا گیا اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
Published: 29 Jul 2022, 12:12 PM IST
آئی اے این ایس نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ یہ تینوں قتل انتقامی جذبہ کے تحت کئے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مسعود کے قتل کے بعد پروین کا قتل کیا گیا۔ دراصل پروین جیل میں قید مسعود کے قتل کے ملزمان کی مدد کر رہا تھا، اس لئے اسے نشانہ بنایا گیا۔ وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی نے پروین کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور حکومت کی جانب سے 25 لاکھ کا امدادی چیک جاری کر دیا گیا۔ پارٹی کی جانب سے 25 لاکھ روپے علیحدہ سے بھی ادا کئے گئے ہیں۔ وہیں مسعود کے اہل خانہ کی تاحال کوئی مالی اعانت نہیں کی گئی ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ نے میڈیکل بلوں کی ادائیگی کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ ابھی تک پورا نہیں کیا گیا ہے۔
Published: 29 Jul 2022, 12:12 PM IST
سابق وزیر اور کانگریس کے رکن اسمبلی یو ٹی قادر نے کہا کہ حکمراں بی جے پی حکومت کو غیر جانبدارانہ طور پر انصاف کرنا چاہئے اور قصورواروں کو سزا دی جانی چاہئے۔ قادر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بومئی مسعود کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے نہیں پہنچے، جبکہ قتل کے وقت وہ منگلورو کے دورے پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب لوگوں کو حکومت پر بھروسہ نہیں ہوتا تو وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا شروع کر دیتے ہیں۔
Published: 29 Jul 2022, 12:12 PM IST
ادھر، منگلورو کے پولیس کمشنر این ششی کمار نے کہا کہ فاضل کے قتل کا مقصد تاحال معلوم نہیں چل سکا ہے۔ ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے عوام سے افواہوں پر توجہ نہیں دینے اور امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ خیال رہے کہ فاضل کے تقل کے بعد منگلورو ضلع کا ماحول کشیدہ ہے اور پولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو ٹالنے کے لئے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ پولیس نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعہ کے روز اپنے گھروں پر ہی نماز ادا کریں۔
Published: 29 Jul 2022, 12:12 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Jul 2022, 12:12 PM IST