سپریم کورٹ نے جمعرات کو گجرت کیڈر کے آئی پی ایس افسر راکیش استھانہ کی دہلی پولیس کمشنر کے طور پر تقرری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر غور کرنے کو منظوری دے دی۔ این جی او سنٹر فار پبلک انٹریسٹ لٹگیشن کی نمائندگی کر رہے وکیل پرشانت بھوشن نے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی بنچ سے کہا کہ وہ پیر تک دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج دیتے ہوئے ایک خصوصی اجازت کی عرضی داخل کریں گے، جس میں کہا گیا تھا کہ دہلی پولیس کمشنر کی شکل میں استھانہ کی تقرری میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہے۔
Published: undefined
مرکز کی جانب سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتا اور استھانہ کی جانب سے سینئر وکیل مکل روہتگی نے رِٹ عرضی کے زیر التوا رہنے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس ایشو پر پہلے ہی ہائی کورٹ کے ذریعہ فیصلہ دی جا چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حالانکہ عدالت ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پر غور کر سکتی ہے۔ معاملے میں مختصر دلائل سنے کے بعد عدالت عظمیٰ نے معاملے کو 26 نومبر کو آگے کی سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔ بنچ نے وکیل پرشانت بھوشن کو مرکز کے وکیل کے ساتھ ساتھ استھانہ کو بھی عرضی کی کاپی دینے کے لیے کہا ہے تاکہ سماعت میں تاخیر کے کسی بھی امکان سے بچا جا سکے۔
Published: undefined
اس سے قبل 12 اکتوبر کو دہلی ہائی کورٹ نے استھانہ کی 31 جولائی کو سبکدوشی سے ٹھیک پہلے 27 جولائی کو دہلی پولیس کمشنر کی شکل میں تقرری کے خلاف عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ عرضی دہندہ (وکیل صدر عالم اور وکیل پرشانت بھوشن کی قیادت میں این جی او سی پی آئی ایل) مداخلت کی بات کرنے والا معاملہ ہیں بنا پائے ہیں، یا وہ یہ بھی ظاہر نہیں کر پائے ہیں کہ استھانہ کے کیریر میں کوئی داغ ہے، جو انھیں عہدہ کے لیے نامناسب بناتا ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز