پیر کے روز ہندوستانی شیئر بازار میں زبردست گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ عالمی اسباب کی بنا پر دیکھنے کو ملی اس گراوٹ نے سرمایہ کاروں کو زوردار جھٹکا دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سرمایہ کاروں کے درمیان زبردست بکوالی کا ماحول دیکھنے کو ملا اور یہی وجہ ہے کہ شیئر بازار اوندھے منھ گر گیا۔ گزشتہ 10 مہینے میں شیئر بازار میں ہوئی یہ سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ اس وجہ سے سرمایہ کاروں کو 8.34 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
Published: undefined
30 مشہور اسٹاکس والے بی ایس ای کا انڈیکس سنسیکس 1747 پوائنٹ گر کر 56405 پر پہنچ گیا۔ بی ایس ای میں فہرست بند کمپنیوں کا مارکیٹ کیپٹلائزیشن 8.54 لاکھ کروڑ روپے گھٹ کر 255.35 لاکھ کروڑ روپے رہ گیا۔ گزشتہ ہفتے جمعہ کو بھی شیئر بازار میں زبردست گراوٹ دیکھی گئی تھی۔ دو دنوں کی گراوٹ میں شیئر بازار کے سرمایہ کاروں کو 12.45 لاکھ کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔
Published: undefined
دراصل روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتی کشیدگی سے بازار میں خوف کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس وجہ سے کموڈیٹی کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ خام تیل 96 ڈالر فی بیرل کے پار جا پہنچا ہے جو ہندوستان کے لیے باعث فکر ہے کیونکہ اس سے مہنگائی بڑھنے کا خطرہ ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف امریکہ کے سنٹرل بینک کے ذریعہ شرح سود بڑھانے کا بھی خوف بازار میں دکھائی پڑ رہا ہے جس کے سبب بکوالی نظر آ رہی ہے۔ جنوری میں امریکہ میں سنسیکس امکان سے بھی زیادہ 7.5 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ امریکی سنٹرل بینک اس سال شرحوں میں کم از کم ایک فیصد کا اضافہ کر سکتا ہے۔ مارچ تک فیڈرل ریزرو شرحیں 0.5 فیصد تک بڑھا سکتی ہے جو عالمی ایکویٹی بازار کے لیے اچھی خبر نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined