بلند شہر: اتر پردیش بلند شہر کے میں پولیس نے ایک ہفتے بعد مندر کی توڑ پھوڑ کے واقعے کا انکشاف کرتے ہوئے چار ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ’آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ انہوں نے واردات کو شراب کے نشے میں انجام دیا تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور شواہد کی بنیاد پر پولیس اس معاملے میں دیگر ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ 31 مئی کی رات بلند شہر کے گلاوٹھی تھانہ علاقے کے برال گاؤں میں نامعلوم افراد نے 4 مندروں میں مورتیاں میں توڑ پھوڑ کی تھی جس سے پوری ریاست میں سنسنی پھیل گئی تھی۔ پولیس نے 5 ٹیمیں تشکیل دے کر سی سی ٹی وی فوٹیج، فرانزک شواہد اور تفتیش حاصل کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں شروع کیں۔
Published: undefined
ایس ایس پی شلوک کمار نے جمعرات کو انکشاف کیا کہ گاؤں کے چار نوجوان اس معاملے میں ملوث تھے، جو گھر میں بیٹھے شراب پی رہے تھے۔ انہوں نے شراب کے نشے میں ہی مورتیاں توڑی تھیں۔ مورتیوں کو تورنے میں استعمال کی گئی لوہے کی راڈ (آہنی سلاخ) بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ آہنی سلاح کی فرانزک تفتیش جاری ہے اور فنگر پرنٹس سے پوری معلومات سامنے آئیں گی۔ اس کے ساتھ گاؤں میں نصب دیگر سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس واقعے میں دوسرے لوگ بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔
Published: undefined
ایس ایس پی بلند شہر شلوک کمار نے بتایا کہ اس معاملے میں 4 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مرکزی ملزم ہریش عرف ایلو ہے جو برال گاؤں کا رہنے والا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اس کے گھر میں کچھ لوگ بیٹھ کر شراب پیتے تھے۔ جس دن یہ واقعہ پیش آیا اس دن بھی ملزمان نے شراب نوشی کی تھی۔ اس کے بعد وہ تمام مندروں میں گئے اور توڑ پھوڑ کی۔ اس سلسلے میں مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
اس واقعہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ شیوالے میں نہ صرف 130 سال پرانا شیولنگ ٹوٹا گیا ہے بلکہ ہنومان کا مجسمہ بھی توڑ دیا گیا ہے۔ ملزمان کی جانب سے شنی مندر کی مورتیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ باہر کے چھوٹے بت کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
گاؤں کے پرائیویٹ اسکول کے سامنے بنے درگا مندر میں بھی مورتیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ یہاں ہنومان کی مورتی توڑ دی گئی۔ مندر میں سائی بابا کی مورتی کو بھی ہتھوڑے سے توڑ دیا گیا۔ گاؤں کے گورکھ ناتھ مندر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی اور کچھ مورتیوں کو کھیت میں پھینک دیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز