نئی دہلی: قومی ایوی ایشن کمپنی ایئر انڈیا میں ڈیٹا لیک کا بڑا واقعہ رونما ہوا ہے۔ اے این آئی کی خبر کے مطابق ایئر انڈیا کے ہندوستان اور بیرون ملک کے 45 لاکھ گاہکوں کی معلومات اجاگر ہوئی ہے۔ ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ 26 اگست 2011 سے 3 فروری 2021 کے درمیان مسافروں کا ڈیٹا لیک ہوا ہے۔ اس میں جن میں یوم پیدائش، نام، رابطہ نمبر، پاسپورٹ کی تفصیل، ٹیکٹ کی تفصیل، اسٹار الائنز اور ایئر انڈیا کے فلائر ڈیٹا کا پاسورڈ ڈیٹا اور کریڈٹ کارڈ سے متعلق معلومات شامل ہیں۔
Published: 22 May 2021, 8:41 AM IST
ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ اس ڈیٹا لیک کے واقعہ میں 46 لاکھ مسافروں کی معلومات متاثر ہوئی ہے۔ تاہم کسی کریڈٹ کارڈ، سی وی وی-سی وی سی نمبر ڈیٹا ہمارے پروسیسروں میں نہیں رکھا جاتا لیکن ہمارے ڈیٹا پروسیسروں نے یہ یقینی کیا ہے کہ جوکھم میں پڑے سروروں کو محفوظ کرنے کے بعد کسی بھی طرح کی کوئی غیر معمولی سرگرمی سامنے نہیں آئی ہے۔
Published: 22 May 2021, 8:41 AM IST
ڈیٹا کی حفاظت کو لے کر فوری اقدام اٹھائے ہیں۔ ڈیٹا لیک کے اس واقعہ کی جانچ کرائی جا رہی ہے۔ اس کے لئے باہری ڈیٹا سکورٹی ماہرین کی مدد لی جا رہی ہے۔ کریڈٹ کارڈ کمپنیوں سے گاہکوں کو پاسورڈ کی اطلاع بھی دینے کو کہا گیا ہے۔ ایئر انڈیا کے فریکوینٹ فلائرز پیسنجرز کو پاسورڈ تبدیل کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔
Published: 22 May 2021, 8:41 AM IST
ایئر انڈیا کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 11 اگست 2011 اور 3 فروری 2021 کے درمیان رجسٹرڈ ایئر انڈیا کی ایک طے شدہ تعداد میں مسافروں کی نجی معلومات لیک ہوئی ہے، جس میں نام، یوم پیدائش، رابطہ نمبر، پاسپورٹ معلومات، ٹکٹ معلومات اور کریڈٹ کارڈ ڈیٹا شامل ہے۔
Published: 22 May 2021, 8:41 AM IST
بیان میں کہا گیا ہے ، ’’ہم اور ہمارے ڈیٹا پروسیسر لگاتار بہتری کے لئے اقدام اٹھا رہے ہیں۔ ہم مسافروں سے اپیل کریں گے کہ وہ اپنے نجی ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے جہاں کہیں بھی لاگو ہو، پاسورڈ بدل لیں۔‘‘ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی اے پر سائبر حملہ کی وجہ سے دنیا بھر کے 45 لاکھ مسافروں کا ڈیٹا متاثر ہوا ہے، جس میں ایئر انڈیا کے مسافر بھی شامل ہیں۔
Published: 22 May 2021, 8:41 AM IST
ایئر لائن نے کہا، ’’ایئر انڈیا اپنے قیمتی گاہکوں کو مطلع کرنا چاہتی ہے کہ اس کے مسافر خدمت فرہم کرنے والے نظام نے ایک زبردست سائبر حملہ کی اطلاع دی ہے، جس کا سامنا اس نے فروری 2021 کے آخری ہفتہ میں کیا تھا۔‘‘
تاہم، فارینسک جانچ کے ذریعے اس کی شدت اور دائرے کا پتا لگایا جا رہا۔ ایس آئی ٹی اے نے اس کی تصدیق کی ہے کہ واقعی کے بعد سسٹم کے بنیادی ڈھانچے کے اندر کسی غیر قانون سرگری کا پتا نہیں چلا ہے۔ ایئر لائنس نے کہا، ’’ایئر انڈیا اس درمیان ہندوستان اور بیرون ملک ایجنسیوں کے رابطہ میں ہے اور انہیں اپنی ذمہ داریوں کے مطابق واقعہ سے آگاہ کرایا گیا ہے۔‘‘
Published: 22 May 2021, 8:41 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 May 2021, 8:41 AM IST