پرکاش بجاج نے جمعرات کی دوپہر نامعلوم افراد کے ذریعہ دھمکی بھرے فون کیے جانے کی شکایت چھتیس گڑھ پولس اسٹیشن میں درج کرائی اور چھتیس گڑھ پولس نے غازی آباد پولس کے تعاون سے جمعہ کو علی الصبح تین سے چار بجے کے درمیان معروف صحافی ونود وَرما کو گرفتار کر لیا۔ اس خبر نے جتنا عام لوگوں کو حیران کیا ہے اس سے کہیں زیادہ صحافی طبقہ کو حیرانی میں ڈال دیا ہے۔ اس معاملے پر کئی لوگوں نے پولس کارروائی پر انگلی بھی اٹھائی ہے اورانھیں ونود وَرما کی گرفتاری میں سازش کی بو آ رہی ہے۔
دراصل پورا معاملہ سیکس سی ڈی سے تعلق رکھتا ہے۔ چھتیس گڑھ پولس نے پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ ’’یہ کارروائی پرکاش بجاج نام کے شخص کی شکایت پر کی گئی ہے۔ پرکاش بجاج نے اپنی شکایت میں بتایا تھا کہ انھیں دہلی سے ایک شخص کا فون آیا۔ اس نے کہا کہ تمہارے آقا کی ایک سی ڈی ہمارے پاس ہے، اگر پیسے نہیں دیئے تو سی ڈی کو منظر عام پر لایا جائے گا۔‘‘ لیکن دوسری طرف یہ معاملہ سیاست سے متاثر بھی نظر آتا ہے۔ شکایت درج کرانے کے بعد ونود وَرما کی فوری گرفتاری عمل میں آ گئی ، ادھر ونود ورما نے بی جے پی کے ایک قدآور لیڈر کی سیکس سی ڈی اپنے پاس ہونے کی بات کہی ہے۔
وِنود وَرما کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’میرے پاس چھتیس گڑھ کے وزیر کے سیکس ٹیپ ہیں۔ مجھے سیاسی سازش کے تحت پھنسایا جا رہا ہے۔‘‘ انھوں نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’میرے گھر سے پولس کو دو لاکھ 26 ہزار کیش، لیپ ٹاپ اور پین ڈرائیو ملی ہے۔ میرے پاس بہت بڑا معاملہ ہے جس کو دبانے کے لیے مجھے گرفتار کیا گیا ہے۔ میں نے آج تک راجیش مونت سے بات نہیں کی ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ راجیش مونت رام سنگھ بی جے پی حکومت میں پی ڈبلیو ڈی وزیر ہیں۔ ونود وَرما نے اپنے پاس انہی کا سیکس ٹیپ ہونے کی بات کہی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پولس نے ونود وَرما کو غازی آباد کی مقامی عدالت میں پیش کر کے ٹرانزٹ ریمانڈ کا مطالبہ کیا تھا ،لیکن عدالت نے پولس کے اس مطالبہ پر ہی سوال اٹھا دیا۔ عدالت نے پولس سے اس سی ڈی کا مطالبہ کیا جس کی بنیاد پر ونود ورما کو گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ جب سی ڈی ہی نہیں ہے تو گرفتاری کیسی؟ ونود وَرما نے بھی عدالت میں کہا کہ ایف آئی آر میں نام تک نہیں ہے پھر بھی بغیر نوٹس کے انھیں گرفتار کیا گیا۔
عآپ لیڈر آشوتوش نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’صبح کے 3.30 بجے حیرت انگیز ماحول میں بی بی سی اور امر اُجالا سے جڑے رہے صحافی ونود ورما کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ پریس پر حملہ ہے؟‘‘ ہندی کے ایک سینئر صحافی انل پانڈے نے بھی اپنے فیس بک پوسٹ پر لکھا کہ ’’ونود جی بہت ہی سنجیدہ اور اچھے صحافی ہیں۔ پتہ نہیں چل پا رہا ہے کہ پولس نے انھیں کیوں گرفتار کیا ہے۔ اگر پولس ان کے ساتھ غلط اور زیادتی کر رہی ہے تو ہم صحافی ساتھیوں کو ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز