مشہور و معروف صحافی ونود دُوا کا طویل علالت کے بعد 4 دسمبر کو وفات ہو گیا۔ وہ طویل عرصہ سے بیمار تھے اور کچھ دن قبل ہی ان کی موت کی افواہ اڑی تھی۔ اس وقت ان کی بیٹی نے سامنے آ کر ایسی خبروں کی تردید کی تھی۔ آج بیٹی ملکا دُوا نے ہی سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے والد کے وفات کی اطلاع ان کے چاہنے والوں کو دی۔
Published: undefined
ونود دوا کی بیٹی نے آج اپنے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعہ انتقال کی خبر دیتے ہوئے بتایا کہ آخری رسومات اتوار کو لودی شمشان گھاٹ میں ادا کی جائیں گی۔ ملکا نے والد کو یاد کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ’’ہمارے بے پروا، بے خوف اور غیر معمولی والد ونود دُوا کا انتقال ہو گیا۔ اب وہ ہماری ماں کے ساتھ ہیں، یعنی اپنی بیوی کے ساتھ جنت میں ہیں۔‘‘
Published: undefined
دراصل ونود کی بیوی کا انتقال اسی سال کورونا سے ہو گیا تھا۔ کورونا کی دوسری لہر کے دوران ونود دوا اور ان کی بیوی کورونا سے متاثر ہو گئے تھے۔ دونوں کی طبیعت زیادہ بگڑ گئی تھی۔ اس کے بعد دونوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ونود دُوا 7 جون کو گھر لوٹ آئے تھے۔ حالانکہ ان کی بیوی کا 12 جون کو انتقال ہو گیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ونود دُوا 67 سال کے تھے۔ ان کی پیدائش نئی دہلی میں ہوئی تھی۔ انھوں نے صحافت کے شروعاتی دنوں میں دوردرشن اور این ڈی ٹی وی میں کام کیا تھا۔ 1996 میں وہ ملک کے پہلے الیکٹرانک میڈیا صحافی تھے جنھیں رام ناتھ گوینکا ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ انھیں 2008 میں صحافت کے لیے پدم شری سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ این ڈی ٹی وی پر ’ذائقہ انڈیا‘ کا شو کے ذریعہ انھوں نے پکوان کے ساتھ ملک بھر کی ثقافت سے بھی قومی ٹی وی کے ذریعہ سب کو روبرو کرایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز