اگر بی سی سی آئی کے سابق سربراہ این شری نواسن اور ٹیم انڈیا کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کی بات مانی جاتی تو ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کرشمائی کپتان وراٹ کوہلی گمنامی کے اندھیرے میں چلے جاتے ۔ لیکن دلیپ وینگسرکر نے اپنی ملازمت کو جوکھم میں ڈال کر وراٹ کوہلی کو موقع دیا اور اس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے۔ ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر دلیپ وینگسرکر نے جمعرات کو ممبئی میں ہوئی ایک تقریب میں انکشاف کیا کہ آخر چیف سلیکٹر عہدہ سے ان کی چھٹی کیوں ہوئی تھی۔
انھوں نے بتایا کہ 2008 میں وراٹ کوہلی کو سری لنکا دورہ کے لیے ٹیم میں شامل کرنے پر اس وقت بی سی سی آئی کے خزانچی رہے این شری نواسن کے ساتھ ان کا ٹکراؤ ہو گیا تھا۔ شری نواسن گیارہ کھلاڑیوں میں ایس بدری ناتھ کو رکھنا چاہتے تھے لیکن وینگسرکر وراٹ کوہلی کی وکالت کر رہے تھے۔ اس وقت ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی اور کوچ گیری کرسٹن بھی شری نواسن کے ساتھ تھے۔ لیکن وینگسرکر نے ان کی بات نہیں مانی۔ اس کے اگلے ہی دن اس وقت کے بی سی سی آئی سربراہ شرد پوار سے ان کی شکایت کی گئی اور چیف سلیکٹر عہدہ سے ان کی چھٹی ہو گئی۔
وینگسرکر نے اس سلسلے میں کہا کہ ’’آسٹریلیا میں امرجنگ پلیئرس ٹورنامنٹ ہوتا ہے۔ اس میں ہندوستان، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی ٹیمیں حصہ لیتی ہیں۔ اس وقت ہم نے فیصلہ کیا کہ انڈر-23 کھلاڑیوں کو وہاں لے جائیں۔ اس وقت وراٹ انڈر-19 کے کپتان تھے۔ میں نے اسے امرجنگ پلیئرس ٹورنامنٹ کے لیے ٹیم میں لیا۔‘‘ وینگسرکر مزید کہتے ہیں کہ ’’اس وقت وراٹ اوپنر تھا۔ ایک میچ میں وراٹ نے 123 ناٹ آؤٹ رن بنائے۔ اس وقت مجھے ایسا لگا کہ اس لڑکے کو ہندوستانی ٹیم میں موقع دینا چاہیے۔ مجھے لگا کہ یہ کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر کھیلنے کے لیے تیار ہے۔ پھر میں ہندوستان لوٹا۔ شری لنکا دورہ کے لیے ونڈے ٹیم منتخب کی جانی تھی۔ مجھے لگا کہ یہ مناسب وقت ہے جب کوہلی کو موقع دیا جائے۔‘‘
وینگسر کے مطابق ’’سلیکشن کمیٹی کے دوسرے رکن تو وراٹ کوہلی کے ایشو پر ان کے ساتھ تھے لیکن گیری کرسٹن اور دھونی اس کے خلاف تھے۔ ان کی دلیل تھی کہ انھوں نے کوہلی کا کھیل دیکھا نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ ’’اس وقت کچھ لوگ ساؤتھ زون سے بدری ناتھ کو ٹیم میں لینا چاہتے تھے۔ بدری ناتھ اس وقت چنئی سپر کنگس میں تھے۔ لیکن میں نے وراٹ کوہلی کو ٹیم میں لیا۔ اس سے بدری ناتھ دوڑ سے باہر ہو گیا۔ بس اسی بات پر بی سی سی آئی کے ٹریزرر این شری نواسن ناراض ہو گئے۔ انھوں نے پوچھا کہ آپ نے بدری ناتھ کو کیسے باہر کر دیا۔ میں نے بتایا کہ کوہلی شاندار کھلاڑی ہے اور اسے موقع ملنا چاہیے۔‘‘
وینگسرکر نے اس سلسلے میں آگے بتایا کہ ’’شری نواسن کی دلیل تھی کہ بدری ناتھ نے تمل ناڈو کے لیے ایک سیزن میں 800 رن بنائے، پھر بھی اسے باہر کیوں رکھا جا رہا ہے؟ وہ 29 سال کا ہو گیا ہے، اسے کب موقع دیا جائے گا۔ میں نے کہا کہ جلد ہی بدری ناتھ کو موقع ملے گا۔ کب ملے گا، یہ نہیں بتا سکتا۔‘‘ وینگسرکر نے اس کے بعد کہا کہ شری نواسن اگلے ہی دن کے. شری کانت کے ساتھ شرد پوار کے پاس گئے اور میری چیف سلیکٹر عہدہ سے چھٹی ہو گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined