قومی خبریں

سیما حیدر اور سچن کی طبیعت بگڑی، بات کرنے میں بھی ہو رہی دقت، ڈاکٹر گھر پر ہی کر رہے علاج

سچن مینا کے والد سچن نیترپال نے بتایا کہ جمعہ کی شب سے ہی سیما کی طبیعت خراب ہے جو کہ ہفتہ کی صبح مزید خراب ہو گئی، وہ بہت کمزوری محسوس کر رہی ہے اور ٹھیک سے بات نہیں کر پا رہی۔

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

پاکستانی خاتون سیما حیدر کی اچانک طبیعت خراب ہو گئی ہے۔ وہ کسی سے بات بھی نہیں کر پا رہی ہے اور ڈاکٹر نے گھر پر ہی اس کا علاج شروع کر دیا ہے۔ سیما حیدر کے شوہر سچن کی بھی طبیعت بگڑنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور سیما و سچن دونوں کو ہی ڈاکٹر نے گھر پر ہی ڈرِپ لگا دیا ہے اور علاج جاری ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق سچن مینا کے والد سچن نیترپال نے بتایا کہ جمعہ کی شب سے ہی سیما کی طبیعت خراب ہے جو کہ ہفتہ کی صبح مزید خراب ہو گئی۔ وہ بہت کمزوری محسوس کر رہی ہے اور ٹھیک سے بات نہیں کر پا رہی۔ گھر سے نکلے ڈاکٹر نے بھی میڈیا کو جانکاری دی کہ وہ سیما کو ڈرِپ لگا کر آئے ہیں اور ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ حال ہی میں پاکستانی خاتون کے جاسوس ہونے کا شبہ اور پاکستان سے ہندوستان آنے کی صحیح وجہ جاننے کے لیے اتر پردیش اے ٹی ایس اور دیگر جانچ ایجنسیوں نے دو دن تک سیما سے پوچھ تاچھ کی تھی۔ پاکستانی خاتون کے علاوہ سچن مینا اور اس کے والد نیترپال سے بھی اے ٹی ایس نے کئی گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی تھی۔ بعد ازاں جمعرات کو سبھی گریٹر نوئیڈا کے ربوپورا واقع گھر واپس آ گئے تھے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ سیما کو پولیس سیکورٹی کے درمیان جمعہ کو میڈیا سے بات چیت کی اجازت دے دی گئی۔ جمعہ کے روز دن بھر سچن کے گھر پر ہلچل رہی۔ سیما نے میڈیا والوں کو بتایا کہ اے ٹی ایس نے اس سے پیدائش سے لے کر اب تک کے ہر طرح کے سوال پوچھے جس کا صحیح جواب اس نے دیئے۔ سیما نے یہ بھی بتایا کہ پاکستانی فوج میں صوبیدار بتائے جا رہے چچا سے اس کا کبھی کوئی لینا دینا نہیں رہا۔ اس نے نیپال ہوٹل منیجر اور ٹکٹ بک کرنے والے بس ایجنٹ کے دعویٰ کو بھی جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined