ہریانہ کے نوح میں وشو ہندو پریشد کے اعلان کے بعد آج برج منڈل جل ابھیشیک یاترا نکالنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کی جانب سے جلوس کی اجازت نہ دینے کے باوجود، ہریانہ کے نوح ضلع میں پیر کو سرو جاتیہ ہندو مہاپنچایت نے 'شوبھا یاترا' بلائی ہے۔ انتظامیہ نے ریاستی پولیس کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے۔
Published: undefined
جلوس کے پیش نظر علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق نوح کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ اشونی کمار نے کہا کہ ضلع میں اسکول، کالج اور بینک سمیت تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
Published: undefined
سرو جاتیہ ہندو مہاپنچایت نے نوح میں برج منڈل شوبھا یاترا کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے کہا ہے۔ جولائی کے آخر میں نوح میں تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد یاترا روک دی گئی تھی۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے یاترا نکالنے کی اجازت نہیں دی۔
Published: undefined
پنچکولہ میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کھٹر نے کہا، "چونکہ گزشتہ ماہ یاترا کے دوران امن و امان کی صورتحال بگڑ گئی تھی اور اب امن و امان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے،‘‘ اجازت نہ ملنے کے باوجود وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے کہا کہ برج منڈل شوبھا یاترا پرامن طریقے سے منعقد کی جائے گی۔ امن و امان سے متعلق کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے، وی ایچ پی لیڈر نے کہا، "ہمیں معلوم ہے کہ جی 20 شروع ہونے والا ہے، اس لیے ہم اس یاترا کو مختصر کر دیں گے۔" لیکن ہم اسے نہیں چھوڑیں گے اور اسے مکمل کر لیں گے۔ میں بھی اس میں شرکت کروں گا۔ حکومت امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے موجود ہے تاکہ لوگ پرامن اور محفوظ طریقے سے اپنے مذہبی کام انجام دے سکیں۔
Published: undefined
نوح میں پولیس کے مطابق ہریانہ پولیس کے 1900 اہلکار اور نیم فوجی دستوں کی 24 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ نوح ضلع کے تمام داخلی راستوں کو سیل کر دیا گیا ہے اور ملہار مندر کی طرف جانے والی سڑک کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ریاستی حکومت نے 26 سے 28 اگست تک موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا ہے۔
Published: undefined
ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ نوح میں کسی بھی قسم کی نقل و حرکت سے گریز کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined