پڈوچیری: پڈوچیری کی لیفٹننٹ گورنر کرن بیدی کو واپس بلائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس کی قیادت میں سیکولر ڈیموکریٹک الائنس (ایس ڈی اے) کی جانب سے انا جنکشن کے نزدیک چلائے جا رہے چار روزہ دھرنے کا اتوار کو تیسرا دن تھا۔ ایس ڈی اے کا الزام ہے کہ لیفٹننٹ گورنر کرن بیدی مرکز کے زیر انتظام ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہیں اور انتظامیہ کے روزانہ کاموں میں مداخلت کر رہی ہے۔ ایس ڈی اے نے کرن بیدی کو ہٹائے جانے کے مطالبے کے سلسلے میں آٹھ جنوری سے ہی چار روزہ دھرنے کا آغاز کر دیا ہے۔
Published: undefined
بارش کے باوجود اس دھرنے میں شامل وزیراعلی وی نارائن سامی اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے رہنما بھی مسلسل دو دنوں تک پنڈال میں ہی موجود رہے۔ نارائن سامی دھرنے کے مقام سے ہی اپنے دفتر کا کام کاج دیکھ رہے ہیں۔ وزیراعلی نے آج صبح کانگریس کے اہم اتحادی ڈی ایم کے سے بھی دھرنے میں شامل ہونے کی اپیل کی اور اسے مرکز کے زیر انتظام ریاست کے فلاح و بہبود کے حق میں بتایا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے نے راج نیواس کے آگے 2019 میں منعقد غیر معینہ مدت کے دھرنے میں حصہ لیا تھا اور اس بار بھی اسے دھرنے میں حصہ لینا چاہیے۔ ایس ڈی اے کے رہنماؤں نے ڈی ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کر کے ان سے دھرنے میں شامل ہونے کی اپیل بھی کی۔ حالانکہ ڈی ایم کے کے کنوینر اور رکن اسمبلی آر شیوا نے دھرنے میں شامل ہونے کی دعوت کو قبول نہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دھرنے کی حمایت کرتے ہیں لیکن اس میں شامل نہیں ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز