بلندشہر: مغربی اتر پردیش میں بلند شہر کے صدر تھانہ علاقہ کے دریاپور اڈھولی میں ہفتہ کے روز سہ روزہ تبلیغی اجتماع کا آغاز ہو گیا۔ اجتماع کا آغاز حضرت نظام الدین میں واقع مرکز تبلیغی جماعت کے مولانا سعد نے علی الاصبح 5 بجے کیا۔
اس اجتماع میں تقریباً 10 لاکھ لوگوں کے شریک ہونے کی توقع ہے۔ اجتماع میں شامل ہونے کے لئے دور دراز علاقوں سے لوگوں کے آنے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ زیادہ تر افراد تیسرے اور آخری دن اجتماع کے اختتام پر ہونے والی دعا میں شرکت کریں گے۔
Published: 02 Dec 2018, 2:09 PM IST
تبلیغی اجتماع کے منتظمین نے اجتماع میں قصیر تعداد میں شریک لوگوں کے پیش نظر ضلع انتظامیہ سے اجتماع گاہ سے ملحقہ اسکولوں میں تعطیل کی اپیل کی گئی تھی جسے ضلع انتظامیہ نے نامنظور کر دیا ہے۔ اجتماع کے پہلے روز نماز فجر کے بعد مولانا جمشید، نما ظہر کے بعد مولانا مستقیم، نماز عصر کے بعد مولانا سعید اور مغرب کی نماز کے بعد مولانا سعد نے بیان کیا۔
تبلیغی اجتماع میں آسام، منی پور، بنگال، بہار، جھارکھنڈ، گجرات، آندھرا پردیش، کیرالہ، تمل ناڈو، ہماچل پردیش، ہریانہ، پنجاب، دہلی سے دستے بنا کر لوگ پہنچ چکے ہیں۔
Published: 02 Dec 2018, 2:09 PM IST
علاوہ ازیں دنیا کے مختلف ممالک سے عقیدت مندگان کے پہنچے کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق دنیا کے 64 ممالک کے فرزندان توحید اس اجتماع میں شریک ہوں گے۔ سبھی مہمانوں کے ٹھہرنے کے علاوہ دیگر انتظامات کی ذمہ داری اتر پردش کے اضلاع کو الگ الگ سونپی گئی ہے۔
بلند شہر سے دہلی جانے والی گاڑیوں کو براستہ سکندر آباد چولا، ککوڑ روڈ سے نکالا جا رہا ہے جبکہ نوئیڈا، غازی آباد، علی گڑھ، خورجہ، بدایوں کی جانب جانے والی گاڑیوں کو سکندرآباد، گلاوٹھی روڈ سے نکالنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
دریں اثنا الہ آباد روٹ کی 12 سپر فاسٹ ایکسپریس ٹرینوں کو خورجہ ریلوے اسٹیشن پر ایک منٹ کا ٹھہراؤ دیا گیا ہے۔ وہیں دہلی سے چل کر کانپور روٹ پر جانے والی مہابودھی ایکسپریس کو بھی ایک منٹ کے لئے خورجہ ریلوے اسٹیشن پر ایک منٹ کے لئے تین دن تک روکنے کا اجازت دی گئی ہے۔
Published: 02 Dec 2018, 2:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Dec 2018, 2:09 PM IST
تصویر @RahulGandhi