ملک کے بیشتر علاقوں میں چلچلاتی دھوپ اور گرمی نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ بیشتر ریاستوں میں پارہ 40 ڈگری کو عبور کر گیا ہے۔ دہلی سے لکھنؤ اور راجستھان سے مہاراشٹر تک گرمی نے اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ آج یعنی 15 مئی کو دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سے اوپر جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کم سے کم درجہ حرارت 24 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
ملک کی کئی ریاستوں میں لو اور گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں آج 15 مئی کو کم سے کم درجہ حرارت 25 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 40 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔ جبکہ ہفتے کے آخر تک زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔ بہار اور جھارکھنڈ میں بھی پارہ 40 ڈگری کو پار کر گیا ہے۔
Published: undefined
وہیں اتوار کو راجستھان کے کچھ حصوں میں ہلکی بارش کی وجہ سے کچھ راحت ملی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست میں بارش جیسی صورتحال آئندہ تین سے چار روز تک جاری رہنے والی ہے۔ جس کی وجہ سے درجہ حرارت دو سے تین ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جائے گا۔ گرمی کی لہر سے راحت ملنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
راجستھان کے بیشتر حصوں میں پارہ 40 ڈگری کو پار کر گیا ہے۔ راجستھان میں گزشتہ 24 سالوں میں موسم بہت گرم رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، کوٹا ریاست کا سب سے گرم مقام تھا جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44.4 ڈگری سیلسیس تھا۔ ریاست میں کئی مقامات پر گرج چمک کے باعث دن کے درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری کی کمی واقع ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جے پور، سیکر اور ون استھلی (ٹونک) میں ہلکی بارش ریکارڈ کی گئی۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بھی ایسا ہی موسم رہنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
مہاراشٹر کے 36 میں سے 26 اضلاع پچھلے دو تین دنوں میں اوسط درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس اور اس سے زیادہ کے ساتھ ہیٹ ویو کے حالات سے دوچار ہیں۔ محکمہ موسمیات نے پورے ساحلی کونکن، ودربھ، مراٹھواڑہ، مغربی اور شمالی مہاراشٹر سمیت مختلف حصوں میں ہیٹ ویو کے حالات کا اعلان کیا ہے۔ ساحلی کونکن کے لیے اس سیزن میں یہ چوتھی 'ہیٹ ویو' الرٹ ہے، اور مئی کے لیے پہلی، جب کہ دوسرے علاقے اپریل کے وسط سے پہلے ہی معمول سے زیادہ درجہ حرارت سے لڑ رہے ہیں۔
Published: undefined
یہ ایام صحت عامہ کے لیے اہم خطرات سے بھرا ہوا ہے اور متعلقہ حکام کے ساتھ ساتھ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ارتھ سائنسز کی وزارت کے سابق سکریٹری مادھون نیر راجیوین کا کہنا ہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار واضح طور پر بتاتے ہیں کہ پورے ہندوستان میں گرمی کی لہروں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، اور آنے والے سالوں میں اس میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز