وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے جمعہ کو اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کا خیرمقدم کیا، جو گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے یہاں آئے تھے۔ حالانکہ دونوں نے مصافحہ نہیں کیا۔ جولائی 2011 کے بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا ہندوستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔
Published: undefined
ذرائع نے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس کے دوسرے روز جمعہ کو اپنی بات چیت کو حتمی شکل دیں گے۔ یہ گروپ جولائی میں ہونے والے اپنے سربراہی اجلاس میں غور کے لیے 15 فیصلوں یا تجاویز کے ایک سیٹ کو حتمی شکل دے گا۔
Published: undefined
قراردادوں کا مقصد شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تجارت، ٹیکنالوجی، تجارت، سلامتی اور سماجی و ثقافتی تعلقات کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہے۔ جے شنکر میٹنگ کی صدارت کر رہے ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کا دو روزہ اجلاس جمعرات کو یہاں شروع ہوا۔
Published: undefined
جے شنکر نے ایس سی او کے سکریٹری جنرل ژانگ منگ سے بھی ملاقات کی اور ہندوستان کی ایس سی او کی صدارت کے لیے ان کی حمایت کی تعریف کی۔ انہوں نے کلیدی توجہ کے شعبوں کی نشاندہی کی جن میں اسٹارٹ اپ، روایتی ادویات، نوجوانوں کو بااختیار بنانا، بدھ مت کا ورثہ اور سائنس اور ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
Published: undefined
میٹنگ کے موقع پر، مرکزی وزیر نے جمعرات کو چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ کن گینگ کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ ایک ٹویٹ میں جے شنکر نے کہا کہ زیر التوا مسائل کو حل کرنے اور سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بات چیت میں جی20، ایس سی او اور برکس پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
شنگھائی میں 15 جون 2001 کو قائم ہوا اصل میں روس، چین، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان پر شامل تھا، بعد میں ہندوستان اور پاکستان اس کے رکن بن گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز