قومی خبریں

نتیش حکومت کو اسکولی بچوں کی بھی نہیں پرواہ، خوف کے سائے میں گزارنی پڑی رات

آر جے ڈی لیڈر مرتیونجے تیواری نے اس واقعہ کو نتیش حکومت کے لیے شرمناک قرار دیا اور کہا کہ جو کچھ بہار میں معصوم اسکولی بچوں کے ساتھ ہوا اسے دیکھتے ہوئے حکومت کو چلّو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

25 ستمبر کی رات جب سیاسی لیڈران اور اعلیٰ افسران اپنے اپنے گھروں میں آرام کی نیند سو رہے ہوں گے اس وقت کچھ اسکولی بچے کھلے آسمان کے نیچے، سڑک پر رات گزارنے کے لیے مجبور تھے۔ انھوں نے سڑک پر ہی کھانا کھایا اور آتی جاتی تیز رفتار گاڑیوں کی آواز، مچھروں کے کاٹنے اور آوارہ کتوں کے خوف کے سائے میں سو گئے۔ یہ اسکولی بچے دراصل نتیش حکومت کے خاص منصوبہ ’مکھیہ منتری بہار درشن یوجنا‘ کے تحت گھومنے نکلے تھے جن کی بس راستے میں ہی خراب ہو گئی۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ نظم و نسق اور اسکولی طلبا کے لیے ہر طرح کے وسائل مہیا کرانے کا دعویٰ کرنے والی بہار حکومت ان بچوں کے لیے کوئی انتظام نہیں کر سکی۔

Published: 26 Sep 2018, 6:05 PM IST

خبروں کے مطابق چمپارن ضلع کے اسکولی بچے کل اپنے اساتذہ کے ساتھ تاریخی مقامات کے ساتھ ساتھ چڑیا گھر کی سیر کرنے پٹنہ آئے تھے۔ اس کے لیے نتیش حکومت نے اسکول کو رقم مہیا کرائی تھی۔ ایک خبر رساں ادارہ کے مطابق بس خراب ہو جانے کی وجہ سے بچوں کی واپسی کا انتظام نہیں ہو سکا اور انھیں سڑک کنارے فٹ پاتھ پر ہی رات گزارنی پڑی۔ بچوں کے ساتھ ساتھ ان کی دیکھ ریکھ کرنے والی خاتون اساتذہ بھی فٹ پاتھ پر ہی سونے کے لیے مجبور ہوئیں۔ ان سب نےچڑیا گھر کے پاس ہی رات گزاری لیکن آس پاس سرکاری بنگلوں میں سرکاری لیڈران اور افسران اس سے بے خبر رہے۔

Published: 26 Sep 2018, 6:05 PM IST

اس معاملہ کے منظر عام پر آنے کے بعد ریاست کے وزیر تعلیم کرشن نندن ورما نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے متعلقہ ضلع کے ڈی ای او سے پورے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ بھیجنے کا حکم صادر کر دیا ہے، لیکن بچوں اور ان کے ساتھ آئیں خاتون اساتذہ کو جس مشکل کا سامنا کرنا پڑا وہ یقیناً کبھی بھلا نہیں پائیں گی۔ کرشن نندن ورمانے اس سلسلے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’زیادہ تر گھومنے نکلے بچے اسی دن واپس لوٹ جاتے ہیں۔ آخر اس اسکول کے بچوں کو رات بھر کھلے آسمان کے نیچے کیوں سلایا گیا۔ اس معاملے میں جانچ کے بعد جو لوگ بھی قصورار ہوں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘

آر جے ڈی لیڈر مرتیونجے تیواری نے اس واقعہ کے تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے نتیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جو کچھ ہوا وہ حکومت کی بے حسی کا عروج ہے۔ بہار میں آخر یہ ہو کیا رہا ہے... حکومت اقتدار کی بارگیننگ میں اس طرح مصروف ہے کہ ننھے منے اسکولی بچوں کو لا کر روڈ پر چھوڑ دیا گیا۔ یہ حکومت کے لیے چلّو بھر پانی میں ڈوب مرنے والی حالت ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اگر بہار سنبھل نہیں رہا ہے، حکومت چلانے میں دل نہیں لگ رہا ہے یا اگر بی جے پی کے دباؤ میں ہیں تو وزیر اعلیٰ جی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔‘‘

Published: 26 Sep 2018, 6:05 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 26 Sep 2018, 6:05 PM IST