رانچی: جام تاڑا کے 8ویں اور 10ویں جماعت کے دو طالب علموں نے لوگوں سے کم از کم 50 لاکھ روپے کا دھوکہ کیا۔ دھنباد ضلع کی سائبر پولیس نے دونوں کو ٹنڈی بلاک سے گرفتار کیا ہے۔ یہ دونوں مل کر 3-4 سال سے موبائل کالز اور دیگر آن لائن ہتھکنڈوں کے ذریعے فراڈ کر رہے تھے۔ پولیس نے ان کے پاس سے 6 موبائل فون برآمد کیے ہیں۔
Published: undefined
پولیس کی تفتیش میں ان دونوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے بجلی کے میٹر اپ گریڈ کرنے اور پی ایم ریلیف فنڈ کے نام پر کئی لوگوں کے اکاؤنٹ سے پیسے اڑائے ہیں۔ وہ لوگوں کو کال کر کے خود کو محکمہ بجلی کا افسر ظاہر کرتے تھے اور بجلی کے میٹر کو اپ گریڈ کرنے کے نام پر انہیں موبائل اپلیکیشن اور فراڈ کے لیے بنائے گئے دیگر سافٹ ویئر کا لنک بھیج کر بینک اکاؤنٹ سے رقم نکال لیتے تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے پی ایم ریلیف فنڈ کے نام پر بھی کئی لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔
Published: undefined
دراصل جام تاڑا سے چلنے والے سائبر کرائم نیٹ ورک میں اسکول کے طالب علموں کے ملوث ہونے کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے۔ سائبر پولیس کے مطابق 3 سالوں میں اسکولوں کے کم از کم 100 طلباء سائبر کرائم کے کیسز میں پکڑے گئے ہیں۔ ایسے طلباء کی عمریں 13-14 سے 16-18 سال تک ہیں۔ گزشتہ سال سائبر کرائم کے مختلف معاملات میں گرفتار کیے گئے کئی طلباء نے اسکول میں حاضری دکھا کر ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ نومبر میں کیرالہ پولیس نے جام تاڑا میں محکمہ تعلیم سے رابطہ کیا تھا اور بتایا تھا کہ سائبر فراڈ میں گرفتار طالب علم نے فراڈ کے واقعے کے وقت اسکول میں اپنی حاضری کی بنیاد پر ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے بعد محکمہ تعلیم الرٹ ہو گیا۔
Published: undefined
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جام تاڑا کے کرما ٹانڈ کے ایک سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے تقریباً 325 طالب علم سائبر کرائم میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد اس اسکول میں طلباء کی 3 بار حاضری شروع کی گئی۔ اسکول میں دعاکے بعد، وقفہ کے بعد اور پھر چھٹی سے قبل طلبہ کی حاضری لی جاتی ہے، تاکہ اسکول کے دورانیے میں طلبہ سائبر کرائمزنہ کرسکیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined