مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش ہوئی ہے، جس کی وجہ سے کئی ڈیموں کے دروازے کھول دیے گئے ہیں اور ندیوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ پیر (22) کو شدید بارش کے امکان کے پیش نظر کچھ اضلاع کے اسکولوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ رائے گڑھ، چندر پور، بھنڈارہ، ناگپور اور گڈچرلی میں اسکول بند رہیں گے۔ اس کے علاوہ کولہاپور ضلع میں بھی اسکول نہ کھولنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
Published: undefined
چندر پور شہر کے قریب واقع ایرائی ڈیم کے تمام 7 دروازے ایک میٹر تک کھول دیے گئے ہیں جس کی وجہ سے ایرائی ندی میں 462 کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ اس وقت وردھا ندی میں پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے ایرائی ندی میں پانی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں اگر گوسی خورد ڈیم سے پانی چھوڑا جاتا ہے تو وین گنگا ندی کے پانی کی سطح بڑھ سکتی ہے جو وردھا اور پھر ایرائی ندیوں کو متاثر کرے گی۔
Published: undefined
این ڈی آر ایف محکمہ نے کہا ہے کہ مانسون کے موسم کی وجہ سے وسئی (پالگھر)، تھانے، گھاٹ کوپر، پوئی (کرلا)، مہاڈ (رائے گڑھ)، کھیڈ اور چپلون (رتناگیری)، کڈال (سندھودرگ)، کولہاپور، سانگلی میں این ڈی آر ایف کی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تین ٹیمیں ممبئی میں اور ایک ٹیم ناگپور میں تعینات کی گئی ہے۔ ٹیمیں نشیبی علاقوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے شکار علاقوں کی نگرانی کرکے کسی بھی ہنگامی حالت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
Published: undefined
گوسی خرد ڈیم کے علاقے میں بھاری بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ دھاپے واڑہ بیراج کے 21 گیٹ چار میٹر تک کھولنے سے 2,85,768 کیوسک پانی گوسی خورد ڈیم میں چھوڑا جا رہا ہے جس کی وجہ سے گوسی خورد ڈیم کے پانی کے ذخیرے میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور جس کی وجہ سے گوسی خورد ڈیم کے تمام 33 دروازے ایک میٹر تک کھول دیے گئے ہیں۔
Published: undefined
گوسی خورد ڈیم سے اس وقت 2 لاکھ 47 ہزار 776 کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ پہلے 23 گیٹ ایک میٹر تک اور 10 گیٹ آدھے میٹر تک کھلے تھے لیکن اب تمام 33 گیٹ ایک میٹر تک کھول دیے گئے ہیں۔ گزشتہ دو روز سے جاری شدید بارش کی وجہ سے گوسی خورد ڈیم سے پانی کے اخراج میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث انتظامیہ نے دریا کے کنارے واقع دیہاتوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ مہاراشٹر کے کچھ علاقوں میں اتنی بارش ہو رہی ہے کہ سڑکوں پر پانی جمع ہے اور کئی علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined