قومی خبریں

ایس سی-ایس ٹی قانون: سپریم کورٹ کا حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار

سپریم کورٹ نے ایس سی -ایس ٹی قانون میں تبدیلی پر اپنے پہلے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ تاہم، عدالت نے کہا کہ وہ اس ایکٹ کے خلاف نہیں ہے لیکن کسی معصوم کو سزا نہیں ملنی چاہئے۔

تصویرسوشل میڈیا
تصویرسوشل میڈیا 

سپریم کورٹ نے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے اپنے حالیہ فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ کھلی عدالت میں مرکزی حکومت کی نظر ثانی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے تمام فریقوں کو 2 دن کے اندر تفصیلی جواب دائر کرنے کو کہا ہے۔ عدالت عظمیٰ میں معاملہ کی اگلی سماعت دس دن کے بعد ہوگی۔

Published: undefined

مرکزی حکومت نے پیر کے روز سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے حال ہی میں سنائے گئے ایس سی- ایس ٹی قانون پر مبنی فیصلہ کا جائزہ لیں۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ مرکزی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے میں کوئی فریق نہیں ہے اور وہ اس فیصلے کے پیچھے دئیے گئے دلائل سے متفق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس مسئلے پر ایک مجموعی نظر ثانی کی درخواست دائر کی ہے۔

Published: undefined

وہیں اس فیصلے کے خلاف پیر کو دلت گروپوں کی طرف سے بلائے گئے بھارت بند کے دوران ملک بھر میں وسیع پیمانے پر تشدد ہوا جس میں 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ پولس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 100 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مدھیہ پردیش، راجستھان، پنجاب، اتر پردیش، ہریانہ، اوڈیشہ ، گجرات، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر ریاستیں تحریک سے سب سے زیادہ متاثر ہوئیں۔ مدھیہ پردیش میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 7 ہو چکی ہے۔

منگل کے دن بھی کئی شہروں میں تشدد کا اثر دیکھنے کو ملا ۔ مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کے کئی شہروں میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔ گوالیار، مرینا اور بھنڈمیں کرفیو جاری ہے۔ اتر پردیش میں انتظامیہ الرٹ پر ہے اورمیرٹھ ضلع میں احتیاطاً انٹرنیٹ خدمات معطل رکھی گئی ہیں۔ کئی شہروں میں اسکول بند رکھے گئے۔ میرٹھ شہر کے حالات چونکہ سب سے زیادہ خراب رہے تھے اسی کے پیش نظر انتظامیہ نے 12 ویں تک کے تمام اسکول، کالج بند رکھنے کی ہدایات جاری کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined