قطر کے اس نشریاتی ادارے نے سعودی عرب میں قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے سوشل میڈیا پر جاری بیان کا حوالہ دیتے ہوئے امامِ کعبہ شیخ ڈاکٹر صالح الطالب کی حراست کی خبر دی ہے۔
عرب ویب سائٹ خلیج آن لائن کے مطابق شیخ ڈاکٹر صالح الطالب نے، جو مکہ میں جج کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں، اپنی تقریر میں کنسرٹس اور تفریحاتی تقریبات میں نامحرم مرد و خواتین کے گھلنے ملنے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی سربراہی میں سعودی عرب کے قدامت پسند معاشرے میں کئی جدید اصلاحات متعارف کروائے گئے ہیں، جس کے تحت خواتین کو عوامی اجتماعات میں شرکت کی اجازت کے لیے قوانین میں نرمی بھی کی گئی۔
Published: undefined
اخباری دستاویزات کے مطابق سعودی فرماں رواں شاہ سلمان کے بیٹے محمد بن سلمان کے ولی عہد مقرر ہونے کے بعد سے جون 2017 سے اب تک درجنوں مساجد کے اماموں، خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں اور شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
پریزنر آف کنسائینس نامی یہ گروپ سعودی عرب میں مذہبی شخصیات، علما اور مبلغین کی گرفتاریوں پر نظر رکھتا ہے اور اس حوالے سے دستاویزات مرتب کرتا ہے۔
آن لائن اطلاع یہ بھی ہے کہ ان کی گرفتاری کے چند گھنٹوں بعد ہی ان کا انگریزی اور عربی ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی ڈی ایکٹِویٹ ہوگیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined