یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کسان تحریک کی حمایت کی ہے یا اس مدے پر مرکزی حکومت کی تنقید کی ہے لیکن اس مرتبہ انہوں نے مرکزی حکومت کو جس انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے وہ بہت سخت نظر آ رہا ہے۔اے بی پی نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق انہوں نے کہا ’دہلی میں رہنما کتے کے مرنے پر بھی اظہار افسوس کرتے ہیں لیکن کسانوں کی موت کی کوئی پرواہ نہیں ۔‘
Published: undefined
ستیہ پال ملک اس مرتبہ صرف کسانوں تک محدود نہیں رہے بلکہ انہوں نے مرکز کے سینٹرل وستا پروجیکٹ کی بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا نئے ایوان پارلیمنٹ کے بجائے عالمی پیمانہ کا کالج بنانا بہتر ہوگا۔ ملک جے پور میں گلوبل جاٹ سمٹ سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مدے پر بولنے پر اگر ان کا عہدہ جاتا ہے تو انہیں اس کا کوئی ڈر نہیں ہے۔انہوں نے ساتھ میں یہ بھی کہا کہ گورنر کو ہٹایا نہیں جا سکتا اور اگر مجھ سے کہا جائے گا تو میں ہٹنے میں ایک منٹ کی بھی تاخیر نہیں کرونگا۔
Published: undefined
شائع خبر کے مطابق میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ’’میں پیدائش سےتو گورنر نہیں ہوں ، میرے پاس جو ہے اسے کھونے کے لئے میں ہمیشہ تیار ہوں ۔ میں عہدہ چھوڑ سکتا ہوں لیکن کسانوں کو پریشان اور ہارتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسی کوئی تحریک نہیں چلی جس میں چھہ سو لوگ مارے گئے ہوں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined