قومی خبریں

تہاڑ جیل سے باہر نکلے سنجے سنگھ، کہا ’جیل کے تالے ٹوٹیں گے، کیجریوال-سسودیا-ستیندر چھوٹیں گے‘

سنجے سنگھ جیل سے باہر نکل چکے ہیں اور بہت جلد وہ وزیر اعلیٰ رہائش پہنچیں گے، اس کے بعد وہ پارٹی آفس جا کر عآپ کارکنان سے خطاب کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>تہاڑ جیل سے باہر نکلنے کے بعد حامیوں سے روبرو سنجے سنگھ، تصویر قومی آواز/ویپن</p></div>

تہاڑ جیل سے باہر نکلنے کے بعد حامیوں سے روبرو سنجے سنگھ، تصویر قومی آواز/ویپن

 

عآپ لیڈر اور راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ تہاڑ جیل سے باہر آ چکے ہیں۔ دہلی آبکاری گھوٹالہ معاملہ میں چھ ماہ جیل میں گزارنے کے بعد کل انھیں ضمانت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور آج انھیں تہاڑ سے رِہائی مل گئی۔ کچھ دیر پہلے ہی جیل میں ان کی رِہائی کا آرڈر پہنچا تھا جس کے بعد جیل انتظامیہ کاغذی کارروائی پوری کرنے میں مصروف ہو گیا تھا۔

Published: undefined

جیل سے باہر نکلنے کے بعد سنجے سنگھ نے لوگوں سے زیادہ بات نہیں کی، لیکن ایک بیان انھوں نے ضرور دیا جو کسی طویل تقریر سے بڑھ کر ہے۔ انھوں نے جیل سے باہر آنے کے بعد کہا کہ ’’جیل کے تالے ٹوٹیں گے، کیجریوال-سسودیا اور ستیندر جین چھوٹیں گے۔‘‘ ان کی رِہائی کے وقت تہاڑ جیل کے باہر حامیوں کا زبردست ہجوم دیکھنے کو ملا۔ سنجے سنگھ کی بیوی انیتا اور ان کی بیٹی بھی انھیں لینے کے لیے تہاڑ پہنچی تھیں۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ دیر میں سنجے سنگھ وزیر اعلیٰ رہائش جائیں گے۔ امید کی جا رہی ہے کہ وہاں وہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی شریک حیات سنیتا کیجریوال سے ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد وہ پارٹی دفتر پہنچیں گے جہاں پارٹی کارکنان سے خطاب کریں گے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ آبکاری گھوٹالہ معاملہ میں قید سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ نے 6 ماہ بعد 2 اپریل کو ضمانت دے دی تھی۔ حالانکہ ان کی خرابیٔ صحت کے سبب کل رِہائی سے متعلق کاغذی کارروائی پوری نہیں کی جا سکتی تھیں۔ بدھ کو ان کی بیوی انیتا سنگھ صبح ضمانتی کارروائی پورا کرنے کے لیے عدالت پہنچیں اور دو لاکھ روپے کے ضمانتی بانڈ اور اتنی ہی سیکورٹی رقم جمع کر دی تھی۔ شام کے وقت تہاڑ جیل ان کا ضمانتی آرڈر پہنچا اور اس کے بعد ان کے ضمانت پر رِہا کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined