مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) سربراہ راج ٹھاکرے نے مسجدوں میں ’لاؤڈاسپیکر‘ کے خلاف جو مہم شروع کی ہے، اس کے بعد ایم این ایس اور شیوسینا کے درمیان تلخیاں بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ آج شیوسینا کے اخبار ’سامنا‘ کے دفتر کے سامنے ایم این ایس کے کارکنان نے راج ٹھاکرے کی تصویر والا ایک بڑا پوسٹر لگایا ہے جس میں شیوسینا کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن سنجے راؤت کو متنبہ کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کچھ سال پہلے ایم این ایس کارکنان نے سنجے راؤت کی کار کو پلٹ دیا تھا، کیا اسے دہرایا جانا چاہیے؟ اس پوسٹر میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ سنجے راؤت اپنا لاؤڈاسپیکر بند کریں نہیں تو ایم این ایس اپنے اسٹائل میں اسے بند کرائے گی۔
Published: undefined
دراصل ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے شیوسینا کے سینئر لیڈر سنجے راؤت نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کو اویسی جیسا بتا دیا تھا، اسی پر پارٹی بہت ناراض ہے۔ سنجے راؤت کے اس بیان کے بعد ہفتہ کی صبح ایم این ایس کارکنان ’سامنا‘ اخبار کے دفتر پہنچے اور راج ٹھاکرے کی تصویر والا پوسٹر چسپاں کر دیا۔ جیسے ہی یہ خبر ممبئی پولیس کو ملی، وہ فوراً وہاں پہنچی اور پوسٹر کو ہٹا دیا۔
Published: undefined
ایم این ایس کارکنان سنجے راؤت کے جس بیان سے مشتعل ہیں، وہ انھوں نے میڈیا ادارہ کے ذریعہ پوچھے گئے اس سوال کے جواب میں دیا تھا کہ ’آپ کو کیا لگتا ہے کہ راج ٹھاکرے اور بی جے پی مہاراشٹر میں اتحاد کر سکتی ہے‘۔ جواب میں سنجے راؤت نے کہا تھا ’’بی جے پی کے لیے راج ٹھاکرے مہاراشٹر کے اسدالدین اویسی ہیں۔ جو کام اے آئی ایم آئی ایم چیف اویسی نے بی جے پی کے لیے یوپی میں کیا، وہی کام بی جے پی مہاراشٹر میں راج ٹھاکرے کے ذریعہ کرانا چاہتی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز