مہاراشٹر میں صدر راج نافذ ہونے کے بعد بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان تلخیاں مزید بڑھ گئی ہیں اور دونوں ہی پارٹیوں کے لیڈران ایک دوسرے کے خلاف اب پہلے کے مقابلے زیادہ کھل کر بولنے لگے ہیں۔ اس سیاسی اٹھا پٹخ کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے شیوسینا پر جو بدھ کے روز حملہ کیا، اس کے بعد آج سنجے راؤت نے بھی جوابی حملہ کیا ہے۔ راؤت نے کہا کہ ’’بی جے پی اور خصوصاً امت شاہ کے ساتھ شیوسینا نے جو باتیں بند کمرے میں طے کی تھیں وہ پی ایم نریندر مودی تک نہیں پہنچائی گئیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگر امت شاہ یہ کہتے ہیں کہ سبھی جلسوں میں پی ایم مودی یہ بات کرتے رہے کہ دیویندر فڑنویس ہی وزیر اعلیٰ ہوں گے تو ادھو ٹھاکرے نے بھی اپنے جلسوں میں کہا تھا کہ سبھی کو برابر جگہ دی جائے گی۔‘‘
Published: 14 Nov 2019, 12:38 PM IST
سنجے راؤت نے امت شاہ کے ذریعہ یہ کہے جانے پر کہ ’’ہمیشہ انھوں نے (امت شاہ نے) اور پی ایم مودی نے اجلاس میں دیویندر فڑنویس کو ہی وزیر اعلیٰ بنائے جانے کی بات کہی اور اگر شیوسینا یہ چاہتی تھی کہ وزیر اعلیٰ ان کی پارٹی کا بنے تو اس بیان پر کبھی اعتراض کیوں نہیں ہوا‘‘، اپنی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ بند کمرے میں ہوئی بات کیوں نہیں بتاتے۔ جس کمرے میں بیٹھ کر سبھی باتیں ہوئیں، وہ کوئی معمولی کمرہ نہیں تھا۔
Published: 14 Nov 2019, 12:38 PM IST
راجیہ سبھا رکن سنجے راؤت نے اپنی بات میڈیا کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ جس کمرے میں بیٹھ کر امت شاہ سے بات ہوئی تھی وہ کمرہ بالا صاحب ٹھاکرے کا تھا، ہمارے لیے وہ کمرہ نہیں بلکہ مندر ہے۔ اگر کوئی کہتا ہے کہ ایسی باتیں نہیں ہوئیں تو یہ بالا صاحب ٹھاکرے کی بے عزتی ہے۔ بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سنجے راؤت نے کہا کہ اب مہاراشٹر کے سوابھیمان کی ہے، بات اس کی ہے کہ ’پران جائے پر وچن نہ جائے‘۔ انھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’سیاست ہمارے لیے تجارت نہیں ہے۔ جو بات ہوئی وہ وزیر اعظم تک پہنچائی جاتی تو حالات یہاں تک نہیں پہنچتے۔‘‘
Published: 14 Nov 2019, 12:38 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Nov 2019, 12:38 PM IST