ممبئی: شیوسینا یو بی ٹی کے رکن پارلیمان سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں این سی پی-ایس پی کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر حملے کو نظم و نسق کی ناکامی قرار دیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی صورتحال اتنی بدتر کبھی نہیں رہی۔ انتخابی عمل کے دوران اس قسم کے تشدد کی مثال پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔ انیل دیشمکھ، جو سات بار کے رکن اسمبلی اور وزیر رہ چکے ہیں، پر حملہ نہایت قابل مذمت ہے۔ حملے میں ان کا سر پھٹ گیا، جس پر راؤت نے سوال کیا کہ اس کے ذمہ دار کون ہیں؟
Published: undefined
راؤت نے ریاست کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو اس واقعے کی ذمہ داری لینے کا کہا۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ردعمل کو ایک سیاسی چال قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی میں ’اسٹنٹ بازی‘ ہوتی ہے لیکن مہاراشٹر میں ایسا نہیں۔
دیویندر فڑنویس کے ’دھرم یدھ‘ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے راؤت نے کہا کہ جب بی جے پی کو شکست کا سامنا ہوتا ہے تو وہ دھرم یدھ کی بات کرتے ہیں۔ ان کے مطابق، مہاراشٹر میں صرف ایک دھرم ہے اور وہ ہے چھترپتی شیواجی مہاراج کی وراثت۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، امت شاہ، فڑنویس اور ایکناتھ شندے نے مہاراشٹر کو لوٹنے کا جو منصوبہ بنایا ہے، اس کے خلاف دھرم یدھ کیا جائے گا۔
Published: undefined
سنجے راوت نے راج ٹھاکرے پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ وہ بی جے پی کی لکھی ہوئی اسکرپٹ پڑھ رہے ہیں۔ کبھی وہ بی جے پی، کبھی ایکناتھ شندے، اور کبھی نارائن رانے کی بات کرتے ہیں۔ راوت نے کہا کہ راج ٹھاکرے کبھی ان کے قریبی دوست تھے، لیکن بی جے پی نے ان کے ذہن پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined