ایک طرف اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت کے خلاف زبردست تحریک چلا رہی ہیں اور دوسری طرف این ڈی اے میں شامل پارٹیوں کا انتشار بھی کھل کر سامنے آتا جا رہا ہے۔ آج جب آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے دہلی واقع آندھرا بھون میں ریاست کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے یک روزہ بھوک ہڑتال کی تو کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران بھی ان کی حمایت کا اعلان کرنے وہاں پہنچے۔ لیکن سب سے حیران کرنے والا جو معاملہ تھا وہ شیو سینا لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کا وہاں پہنچنا تھا۔
Published: undefined
مہاراشٹر میں بی جے پی کی ساتھی پارٹی شیو سینا یوں تو مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اکثر بولتی رہی ہے لیکن چندرا بابو نائیڈو کی بھوک ہڑتال میں سنجے راؤت کی شمولیت پوری طرح سے ظاہر کر رہی ہے کہ وہ زیادہ دنوں تک این ڈی اے کے ساتھ نہیں رہنے والی۔ 11 فروری کو آندھرا بھون میں شیو سینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ اور کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ کے درمیان میں بیٹھے نظر آئے۔ راؤت دونوں کانگریس لیڈران سے کچھ باتیں بھی کر رہے تھے اور یقیناً یہ بی جے پی کے لیے کسی زبردست دھچکے سے کم نہیں ہے۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع کے مطابق سنجے راؤت نے چندرا بابو نائیڈو کے ذریعہ آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دئیے جانے کے مطالبہ کو درست ٹھہرایا اور کہا کہ پی ایم مودی نے ریاست کے ساتھ وعدہ خلافی کی ہے۔ اس موقع پر راؤت نے مودی حکومت کی کئی پالیسیوں کی تنقید کی اور نوجوانوں و کسانوں کے مسائل کو بھی سامنے رکھا۔ ان کی باتیں اور اپوزیشن پارٹی لیڈروں کے ساتھ ان کا طرز تخاطب ملک میں بن رہی مودی مخالف ہوا کی طرف بھی اشارہ کر رہا تھا۔ ایسے ماحول میں اگر آنے والے دنوں میں شیو سینا این ڈی اے سے علیحدگی کا اعلان کرتی ہے تو اس میں کوئی حیرانی نہیں ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined