قومی خبریں

’ایسے ہی ڈرامہ کریں گے تو تلنگانہ بھی ہاتھ سے چلا جائے گا‘، مہاراشٹر پہنچے چندرشیکھر راؤ پر سنجے راؤت کا حملہ

سنجے راؤت نے ’کے سی آر‘ کے مہاراشٹر دورہ پر تلخ تبصرہ کرتے ہوئے قبل میں کہا تھا کہ ان کی پارٹی (شیوسینا-یو بی ٹی) بی آر ایس کو بی جے پی کی بی-ٹیم تصور کرتی ہے۔

چندرشیکھر راؤ، تصویر آئی اے این ایس
چندرشیکھر راؤ، تصویر آئی اے این ایس 

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) نے منگل کے روز مہاراشٹر کے پنڈھرپور واقع وٹھل رکمنی مندر میں پوجا کی اور پھر تیرتھ یاترا کا آغاز کیا۔ بھارتیہ راشٹر سمیتی (بی آر ایس) لیڈر نے اس موقع پر بتایا کہ بی آر ایس کے کئی لیڈران اور کابینہ ساتھی پیر کے روز ہی 600 گاڑیوں کے ساتھ پنڈھرپور پہنچے ہیں۔ چندرشیکھر راؤ کا یہ مہاراشٹر دورہ ایم وی اے لیڈروں کے ذریعہ مہارشٹر میں سخت دباؤ ڈالنے کے ان کے ارادوں پر سوال اٹھانے کے بعد ہوا ہے، جس میں کہا گیا کہ یہ (چندرشیکھر راؤ) بی جے پی کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔

Published: undefined

اب چندرشیکھر راؤ کے مہاراشٹر دورہ پر شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راؤت نے شدید حملہ کیا ہے اور کہا ہے کہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کا یہ قدم مہاراشٹر کی سیاست پر کوئی اثر نہیں ڈالے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگر کے سی آر ایسے ہی ڈرامے کرتے رہیں گے تو وہ تلنگانہ سے بھی محروم ہو سکتے ہیں۔ خوف کی وجہ سے وہ مہاراشٹر پہنچے ہیں، لیکن ان کے 13-12 لیڈران کل ہی کانگریس سے جڑے ہیں۔ یہ کے سی آر اور کانگریس کی جنگ ہے۔ ایم وی اے پارٹیاں مہاراشٹر میں مضبوط حالت میں ہیں۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ اس سے قبل سنجے راؤت نے ’کے سی آر‘ کے مہاراشٹر دورہ پر تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی پارٹی بی آر ایس کو بی جے پی کی بی-ٹیم تصور کرتی ہے۔ اس بیان پر چندرشیکھر راؤ نے پنڈھرپور سے 20 کلومیٹر دور سرکولی گاؤں میں جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے جوابی حملہ کیا۔ انھوں نے جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ (بی آر ایس) کسانوں، حاشیے پر رہنے والے طبقات، اقلیتوں اور دلتوں کی ٹیم ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی حیرانی ظاہر کی کہ ان کی پارٹی کی توسیع پر ہنگامہ کیوں برپا کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined