قومی خبریں

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات: سنجے راؤت نے ڈی جی پی رشمی شکلا پر فون ٹیپنگ کے الزامات لگائے

شیوسینا یو بی ٹی کے رہنما سنجے راؤت نے مہاراشٹر کی ڈی جی پی رشمى شکلا پر فون ٹیپنگ کے الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ شکلا بی جے پی کے لیے کام کر رہی تھیں اور مہاراشٹر میں انتخابات کو متاثر کر رہی ہیں

<div class="paragraphs"><p>سنجے راؤت / آئی اے این ایس</p></div>

سنجے راؤت / آئی اے این ایس

 

ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے قبل شیو سینا یو بی ٹی کے رہنما سنجے راؤت نے مہاراشٹر کی ڈی جی پی رشمى شُکلا پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ راؤت نے دعویٰ کیا ہے کہ شُکلا نے مہا وکاس اگھاڑی کے رہنماؤں کے فون ٹیپ کرائے ہیں۔

ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا، "ریاستی پولیس کی اعلیٰ افسر رشمى شُکلا پر سنگین الزامات ہیں۔ 2019 میں جب ہماری حکومت بن رہی تھی، تو یہ پولیس ڈی جی پی براہ راست بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے کام کر رہی تھیں۔ انہوں نے ہمارے فون ٹیپ کیے اور دیویندر فڈنویس کو ہمارے تمام اقدامات کی معلومات فراہم کیں۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا، ’’میرا فون، شرد پوار کا فون، ادھو ٹھاکرے کا فون اور نانا پٹولے کا فون، انہوں نے یہ سب ٹیپ کیے۔ کیا آپ ایسی شخص سے غیر جانبدار انتخابات کی امید کر سکتے ہیں؟ ہم نے کہا کہ انہیں انتخابات کے کام میں شامل نہیں ہونا چاہیے لیکن الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ ان کے اختیارات میں نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

راؤت نے مزید کہا، ’’یہ صرف ایک طرف کے لیے نہیں، بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے فائدے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ہمارے کارکنوں کو شہر بدر کیا جا رہا ہے اور ان پر جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ ایسے ڈی جی پی سے ہمیں کیا توقع ہو سکتی ہے؟‘‘

انہوں نے وزیراعظم مودی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’اس بار وزیراعظم نے گجرات کے کچھ علاقے میں سر کریک دیوالی مناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اپنی سرحد کی ایک انچ زمین بھی نہیں دے سکتا۔‘‘ راؤت نے اس پر جواب دیا کہ ’’وزیراعظم جو دعویٰ کرتے ہیں، اس پر یقین نہ کریں۔ انہیں لداخ اور اروناچل پردیش کی صورتحال کا علم ہے لیکن وہ ہمیشہ ملک سے جھوٹ بولتے آئے ہیں۔ چین مکمل طور پر گھس آیا ہے، راستے، سڑکیں، پل اور ایئر بیس بنائے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم ملک کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

سنجاے راؤت نے ناگپور کے ہنگنا تعلقہ کے واناڈونگری علاقے میں کسی نامعلوم شخص کی جانب سے 800 آدھار کارڈ پھینکے جانے پر بھی رد عمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ جعلی آدھار کارڈز سے ووٹر لسٹ میں بے قاعدگیاں کی جا رہی ہیں۔ ہر اسمبلی حلقے میں 5000 سے 10000 جعلی نام شامل کیے جا رہے ہیں اور اصلی نام ہٹا دیے جا رہے ہیں۔ یہ ان کی مہم کا حصہ ہے۔ ہم نے بار بار انتخابی کمیشن کے سامنے یہ مسئلہ اٹھایا لیکن الیکشن کمیشن ایکشن لینے کو تیار نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined