قومی خبریں

وزیر کی بیٹی کی کتاب: مودی کی تعریف، یوگی کی فضیحت

سوامی پرساد موریہ کی بیٹی نے اپنی کتاب میں یوگی آدتیہ ناتھ کے کئی ایسے پرانے بیانوں کا ذکر کیا ہے جو انہیں پریشان کن صورت حال میں پہنچا دیتے ہیں۔

کتاب ’مودی ازم کے معنی‘ کے رسم اجرا کا منظر/سوشل میڈیا
کتاب ’مودی ازم کے معنی‘ کے رسم اجرا کا منظر/سوشل میڈیا 

لکھنؤ۔ بی ایس پی (بہوجن سماج پارٹی) کو چھوڑ کربی جے پی کا دامن تھامنے والے سوامی پرساد موریہ اب اتر پردیش کی موجودہ حکومت میں وزیر ہیں۔ ان کی بیٹی سنگھ مترا موریہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی کامیابی کی کہانی بتانے کے لئے ’مودی ازم کےمعنی‘ نامی ایک کتاب تصنیف کی ہے ۔ کتاب میں انہوں نے مودی کی تو تعریف کی ہے لیکن یوگی آدتیہ ناتھ کا کچھ اس طرح سے تذکرہ کیا گیا ہے جو ان کو زیادہ پسند نہیں آئے گا۔ کتاب کی تصنیف سنگھ مترا اور جون پور کے ایک صحافی دیپک کے ایس نے مشترکہ طور پر کی ہے۔ دراصل کتاب میں یوگی آدتیہ ناتھ سے جڑے جن واقعات کا حوالہ دیا گیا ہے وہ ان کی کٹر ہندو وادی شبیہ کو ہوا دیتی ہے۔

سنگھ مترا کی کتاب میں یوگی آدتیہ ناتھ کے گورکھپور سے رکن پارلیمنٹ منتخب کئے جانے سے لے کر ان کے وزیر اعلیٰ کے عہدے تک پہنچے اور یوگی کے بیانوں کو درج کیا گیا ہے۔ جیسے ’’ ملک کی ہر مسجد میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں ہوں گی‘‘۔ اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق کتاب میں یوگی آدتیہ ناتھ کا وہ بیان بھی درج ہے جو انہوں نے دادری سانحہ میں محمد اخلاق کو بیف کھانے کے الزام میں پیٹ پیٹ کر قتل کئے جانے کے بعد دیا تھا۔

کتاب میں ایسے کئی بیانات درج ہیں ۔ ایک جگہ درج ہے ،’’ جو یوگا کی مخالفت کر رہے ہیں انہیں ہندوستان چھوڑ دینا چاہئے ‘‘ اور یہ بھی ’’ جو سوریہ نمسکار کی مخالفت کر رہے ہیں انہیں سمندر میں سمادھی لے لینی چاہئے۔ ملک کی آبادی بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس کے ذمہ دار مسلمان ہیں جو زیادہ بچے پیدا کر رہے ہیں‘‘ وغیرہ وغیرہ۔

سنگھ مترا نے کتاب میں یوگی کو صلاح بھی دی ہے کہ ’’انہیں اپنے جذبات پر قابو رکھنا چاہئے کیوں کہ اب وہ وزیر اعلیٰ ہیں ۔ یوگی کو صوبے میں بہتر حکمرانی پیش کرنی چاہئے۔‘‘

واضح رہے کہ کتاب ’’مودی ازم کے معنی ‘‘ کا اجرا لکھنؤ میں اتر پردیش کے گورنر رام نائیک کے ہاتھوں ہوا تھا۔ گورنر نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ وہ کتاب کے عنوان سے اتنے متاثر ہوئے ہیں کہ وہ یہاں آنے سے خود کو روک نہیں پائے ۔

Published: 07 Oct 2017, 5:25 PM IST

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 07 Oct 2017, 5:25 PM IST