قومی خبریں

آر جی  کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو سی بی آئی نے کیا  گرفتار

کولکتہ عصمت دری اور قتل معاملے میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے سی بی آئی نے آر جی کار کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو گرفتار کیا ہے۔ اس سے قبل انہیں کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں سی بی آئی نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے14 ستمبر کو آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو گرفتار کیا۔ وہ 23 ستمبر تک عدالتی حراست میں ہیں۔

Published: undefined

اس سے قبل سی بی آئی نے سابق پرنسپل کو مالی بے ضابطگیوں کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اب عصمت دری اور قتل کیس میں ایک نئی گرفتاری ہوئی ہے۔ سی بی آئی نے ایف آئی آر درج کرنے میں مبینہ تاخیر اور آر جی کار عصمت دری کیس کی تحقیقات میں ثبوت غائب کرنے کے الزام میں سندیپ گھوش اور تلہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او ابھیجیت منڈل کو گرفتار کیا ہے۔ سندیپ کو اتوار کو سیالدہ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق سی بی آئی کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سندیپ گھوش اور کولکتہ پولس کے ایس ایچ او دونوں مبینہ طور پر تحقیقات میں تاخیر کرنے اور ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ کرکے انصاف میں رکاوٹ ڈالنے میں ملوث تھے۔ اس ماہ کے شروع میں، مرکزی تفتیشی بیورو کی عدالت نے سندیپ گھوش اور تین دیگر کو مالی بے ضابطگیوں کے معاملے میں 23 ستمبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔

Published: undefined

گھوش کو فی الحال پریزیڈنسی سنٹرل جیل کے ایک الگ تھلگ سیل میں رکھا گیا ہے، جہاں انہیں اس ہفتے کے شروع میں لایا گیا تھا۔ سندیپ گھوش کو سی بی آئی نے 2 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے کیمپس میں ایک جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد کیس کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔

Published: undefined

9 اگست کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے سیمینار ہال میں 31 سالہ جونیئر ڈاکٹر کی لاش ملی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ قتل کرنے سے پہلے اس کے ساتھ وحشیانہ زیادتی کی گئی۔ اس معاملے پر ملک بھر میں ڈاکٹروں نے ہڑتال اور احتجاج کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined