پیر کے روز سپریم کورٹ نے لوک سبھا کی خصوصی استحقاق کمیٹی کے ذریعہ مغربی بنگال کے چیف سکریٹری اور دوسرے بڑے افسران کو بی جے پی ریاستی صدر سکانت مجومدار کے ذریعہ داخل کی گئی شکایت کے ضمن میں سمن جاری کیا ہے۔ دراصل سکانت مجومدار نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ سندیش خالی میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران ان کے ساتھ غلط برتاؤ کیا گیا۔ اس کے علاوہ انھیں جان سے مارنے کی بھی کوشش کی گئی۔
Published: undefined
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ نے چیف سکریٹری بھگوتی پرساد گوپالیکا، پولیس ڈائریکٹر جنرل راجیو کمار اور تین دیگر افسران کے ذریعہ داخل رِٹ پٹیشن پر نوٹس جاری کرتے ہوئے عبوری حکم دیا۔ عرضی میں لوک سبھا کی خصوصی استحقاق کمیٹی کے حلقہ اختیار کو چیلنج پیش کیا گیا ہے اور اس کے بعد یہ دلیل دی گئی ہے کہ یہ کمیٹی سیاسی سرگرمیوں کو مفصل نہیں کرتا۔
Published: undefined
عرضی بھگوتی پرساد گوپالیکا، شرد کمار دویدی (ضلع مجسٹریٹ، شمالی 24 پرگنہ ضلع)، راجیو کمار، ڈاکٹر حسین مہدی رحمان (پولیس سپرنٹنڈنٹ، بشیر ہاٹ، شمالی 24 پرگنہ ضلع) اور پارتھ گھوش (ایڈیشنل ایس پی) بشیر ہاٹ، شمالی 24 پرگنہ ضلع) کے ذریعہ داخل کی گئی ہے۔
Published: undefined
افسران کی نمائندگی کر رہے سینئر وکیل کپل سبل اور ابھشیک منو سنگھوی نے دلیل دی کہ مجومدار کے ذریعہ پولیس مظالم کی شکایت جھوٹ پر مبنی تھی اور ویڈیو میں بی جے پی حامیوں کو پولیس افسران پر حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ان کی دلیل تھی کہ افسران موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔ اس کے جواب میں لوک سبھا سکریٹریٹ کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل دیواشیش بھروکا نے واضح کیا کہ افسران کو ملزم کی شکل میں نہیں بلایا گیا تھا اور دلائل کا پتہ لگانے کے لیے نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے چار ہفتہ کے اندر جواب کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے ریاستی افسران کے خلاف لوک سبھا سکریٹری کے ذریعہ جاری نوٹس کی بنیاد پر آگے کی کارروائی پر روک لگا دی۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعرات کو شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سندیش خالی میں خواتین کے خلاف مبینہ جنسی استحصال اور تشدد کو لے کر مظاہرہ کر رہے بی جے پی حامیوں اور پولیس کے درمیان تصادم میں پھنسنے کے بعد مجومدار بیمار پڑ گئے۔ مجومدار کو اسپتال میں داخل کرانا پڑا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined