نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سلسلے میں مرکزی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے سلسلے میں پاکستان کے ذریعہ سمجھوتہ ایکسپریس خدمات کو روکنے کی رپورٹس کے درمیان ریلوے نے جمعرات کو کہا کہ اس ٹرین کی سروس روکی نہیں گئی ہے اور یہ معمول کے مطابق جاری رہے گی۔
Published: undefined
شمالی ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن افسر نے واضح کیا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کی سروس ملتوی نہیں کی گئی ہے اور یہ معمول کے مطابق جاری رہےگی۔ انہوں نے کہا، ’’پاکستان کے افسروں نے سمجھوتہ ایکسپریس کے پائلٹ عملے اور گارڈوں کی سیکورٹی کے سلسلے میں تشویش کااظہار کیا تھا لیکن ہم نے ان سے کہا ہے کہ اس طرف صورت حال معمول پر ہے۔‘‘
Published: undefined
افسروں نے کہا، ’’حالانکہ ہم ٹرین کو واگھہ سے اٹاری لانے کے لئے پائلٹ عملے اور گارڈ کے ساتھ اپنا انجن بھیج رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے تقریباً 110 مسافر ہندوستان آرہے ہیں اور ہماری طرف سے تقریباً 70فیصد پاکستان روانہ ہوں گے۔ سمجھوتہ ایکسپریس دہلی سے پنجاب میں واقع اٹاری تک جاتی ہے اور اٹاری سے واگھا بارڈر تک تین کلومیٹر کی سرحد پار کرتی ہے۔ اس کے بعد یہ پاکستان کے لاہور جاتی ہے۔
Published: undefined
اسی فہرست میں آج پاکستان ریلوے نے سمجھوتہ ایکسپریس ریل گاڑی کو انجن اور اسٹاف دینے سے انکار کرتے ہوئے انڈین ریلوے کے افسروں سے ریل ڈبوں کو لے کر اپنا انجن اور اسٹاف پاکستان کے واگھہ تک بھیجنے کے لئے کہا ہے۔
Published: undefined
سمجھوتہ ایکسپریس علی الصبح دہلی سے 98 مسافروں کو لے کر اٹاری ریلوے اسٹیشن پر صبح 6 بج کر 55 منٹ پر پہنچی تھی۔ دوسری طرف ہندوستان سے پاکستان تک مسافروں کو لے جانے کے لئے پاکستان کے واگھہ ریلوے اسٹیشن پر پاکستان سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین بھی تعینات کی گئی تھی لیکن پاکستانی افسروں نے رابطہ کرنے پر انڈین ریلوے افسروں سے انڈین انجن پاور اور کرو- ممبرس کو بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ وجوہات سے پاکستان اپنے کرو اور انجن وغیرہ ہندوستان نہیں بھیج سکتے۔
Published: undefined
دوپہر تین بجے پاکستانی افسروں کے جواب میں انڈین ریلوے افسروں نے سمجھوتہ ایکسپریس لے جانے کےلئے انڈین ریلوے کا انجن اور پائلٹ عملے کے اراکین کو پاکستان کے واگھہ ریلوے اسٹیشن پر بھیجا۔ابھی یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ پاکستان نے سمجھوتہ ایکسپریس ریل گاڑی کو منسوخ کردی ہے یا نہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined