نئی دہلی: سال 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ محاذ بنانے کی کوشش میں مصروف بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے پیر کو لکھنؤ کا دورہ کرنے اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اور اگلے ہی دن یعنی منگل کو اس کے مضر اثرات اتر پردیش سے لے کر بہار تک ظاہر ہونے لگے۔
Published: undefined
نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کے قومی صدر راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے منگل کو بہوجن سماج پارٹی اور مایاوتی کو بی جے پی کی 'بی' ٹیم قرار دیا۔ آنند موہن کی رہائی کے خلاف بی ایس پی سپریمو مایاوتی اور بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ کے پرانے ٹویٹس کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے جے ڈی یو کے قومی صدر نے ٹوئٹ کیا کہ آنند موہن کی رہائی پر بی جے پی اب کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ اس سے پہلے یوپی کی اپنی بی ٹیم (مایاوتی) احتجاج کر رہی تھی۔
Published: undefined
سب سے دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ جے ڈی یو کے قومی صدر نے بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے ٹویٹس کا اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے جس میں قواعد میں تبدیلی کرکے آنند موہن کی رہائی کی مخالفت کی گئی ہے، وہ مایاوتی نے اتوار 23 اپریل کی صبح مایاوتی نے ٹوئٹ کیا تھا۔ جبکہ بی جے پی لیڈر امت مالویہ کے ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ، مالویہ نے پیر 24 اپریل کو دیر سے ٹویٹ کیا تھا۔
مایاوتی پر جے ڈی یو کی قومی صدر کے سیدھے حملے سے مستقبل کے محاذ کو لے کر ایک بڑا سیاسی اشارہ صاف نظر آ رہا ہے کہ ایس پی سپریمو اکھلیش یادو اور ان کی دوست جماعتوں کے اتحاد میں بی ایس پی کو جگہ ملنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز