سماجوادی پارٹی نے 6 جون کو رامپور اور اعظم گڑھ لوک سبھا سیٹوں کے لیے ہونے والے ضمنی انتخابات کے پیش نظر اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ کافی کشمکش کے بعد رامپور سیٹ سے جہاں اعظم خان کے قریبی عاصم رضا کو امیدوار بنایا گیا، وہیں اعظم گڑھ سے دھرمیندر یادو نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ ان دونوں امیدواروں کے کھڑا ہونے سے دونوں ہی سیٹوں پر مقابلہ کافی دلچسپ ہو گیا ہے۔
Published: undefined
رامپور سیٹ سے بی جے پی نے اعظم خان کے قریبی رہے گھنشیام سنگھ لودھی کو امیدوار بنایا ہے جو جنوری 2022 میں ہی سماجوادی پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے۔ ایسا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اعظم خان کی قربت کا فائدہ گھنشیام سنگھ لودھی کو ملے گا، لیکن جس طرح سے اعظم خان نے خود سماجوادی پارٹی امیدوار عاصم رضا کے نام کا اعلان کیا، اور انھیں اپنا انتہائی قریبی و تجربہ کار سیاست داں بتاتے ہوئے عوام سے عاصم کی جیت یقینی بنانے کی اپیل کی، ظاہر ہے کہ اعظم کے چاہنے والے گھنشیام سنگھ سے دور ہی رہیں گے۔ گویا کہ بی جے پی کو رامپور لوک سبھا سیٹ پر جیت آسانی سے ملنے والی نہیں ہے۔
Published: undefined
کچھ یہی حالت اعظم گڑھ لوک سبھا سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کو لے کر بھی ہے۔ بی جے پی نے دنیش لال یادو نہروا کو اپنا امیدوار بنایا ہے جب کہ بی ایس پی نے گڈو جمالی کو میدان میں اتارا ہے۔ سیفئی فیملی سے تعلق رکھنے والے دھرمیندر یادو نے سماجوادی پارٹی کی طرف سے پرچہ نامزدگی داخل کر دیا ہے اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ بی جے پی اور سماجوادی پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا۔
Published: undefined
اس درمیان کانگریس نے یوپی ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار اتارنے سے انکار کر دیا ہے۔ ریاستی کانگریس کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کانگریس رامپور اور اعظم گڑھ پارلیمانی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لے گی کیونکہ اسمبلی انتخاب میں پارٹی کی کارکردگی اچھی نہیں رہی تھی۔ اسے دیکھتے ہوئے کانگریس خود کی تشکیل نو پر دھیان دے رہی ہے جس سے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں خود کو ایک مضبوط متبادل کی شکل میں پیش کر سکے۔
Published: undefined
بہر حال، رامپور اور اعظم گڑھ دونوں ہی سیٹوں پر سماجوادی پارٹی کو امیدواروں کا نام اعلان کرنے میں کافی مشقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ رامپور سے اعظم خان کی بیوی تزئین فاطمہ یا بہو سدریٰ کو کھڑا کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ پھر بعد میں تزئین فاطمہ کو کھڑا کیے جانے پر زور دیا گیا، اور عاصم رضا نے تو دو پرچہ لیا بھی تھا، ایک اپنے نام سے اور ایک تزئین فاطمہ کے نام سے۔ بعد میں تزئین فاطمہ نے اپنی خرابیٔ صحت کی وجہ سے انتخاب نہ لڑنے کی خواہش ظاہر کی۔ بالآخر عاصم رضا نے بطور سماجوادی پارٹی امیدوار پرچہ نامزدگی داخل کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula