قومی خبریں

سماجوادی پارٹی کے دو ایم ایل سی امیدواروں کا پرچہ نامزدگی منسوخ، اکھلیش یادو کا بی جے پی پر الزام

اتر پردیش قانون ساز کونسل کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی کی جانچ کے دوران ایس پی کے دو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منسوخ ہونے سے بی جے پی امیدواروں کے بلامقابلہ جیتنے کا راستہ صاف ہو گیا

اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی NAIM ANSARI

لکھنؤ: اتر پردیش قانون ساز کونسل کے انتخابات میں منگل کے روز کاغذات نامزدگی کی جانچ کی گئی، اس دوران سماجوادی پارٹی کے دو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منسوخ ہو گئے، جس سے بی جے پی امیدواروں کے بلامقابلہ جیتنے کا راستہ صاف ہو گیا۔ انتظامیہ نے حلف نامہ نہ ہونے کی وجہ سے ایس پی کے دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منسوخ کئے ہیں۔

Published: undefined

بی جے پی نے ان دونوں سیٹوں پر آشیش یادو اور اوم پرکاش سنگھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے، جن کی بلامقابلہ جیت یقینی ہو گئی ہے۔ تاہم اس کا باضابطہ اعلان 24 مارچ کو ہوگا۔ اس کے علاوہ ’سبھاشوادی بھارتیہ سماج وادی پارٹی‘ کے امیدوار انوج کمار کے کاغذات نامزدگی بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ دریں اثنا، منگل کو کاغذات نامزدگی کی جانچ کے دوران ہنگامہ ہوا۔ اس کی کچھ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔

Published: undefined

ایس پی کا الزام ہے کہ کلکٹریٹ پہنچنے والے ایس پی امیدوار ادے ویر سنگھ اور راکیش یادو کو وہاں پہلے سے موجود بی جے پی کارکنوں نے گھیر لیا اور ان کی پٹائی کی، ان کے کپڑے بھی پھاڑ دیے گئے اور ان کی گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس واقعہ سے کلکٹریٹ میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اس سے پہلے نامزدگی کے آخری دن بھی ایس پی اور بی جے پی کے لوگوں میں جھڑپ ہوئی تھی۔

Published: undefined

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ٹویٹ کے ساتھ اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔ اس ویڈیو میں پولیس کی موجودگی میں ایس پی امیدواروں کو ایٹہ کے کلکٹریٹ احاطے میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے اور بدسلوکی ہو رہی ہے۔ ٹوئٹ میں اکھلیش نے لکھا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں جمہوریت کی حفاظت کی توقع کرنا دن میں ستارے تلاش کرنے کے مترادف ہے۔ یہ طاقت اور تکبر کی انتہائی قابل مذمت شکل ہے، یا تو پرچہ بھرنے نہیں دیا جائے گا یا انتخابات اور نتائج کو متاثر کیا جائے گا۔ صرف شکست کے خوف کے سبب رائے عامہ کو کچلا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined