رامپور: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر اعظم خان کو اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ رامپور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اعظم خان کو مجرم قرار دیا ہے۔ ان کی سزا کا اعلان آج ہی کیا جائے گا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹ کے مطابق اگر اعظم خان کو دو سال سے زیادہ کی سزا سنائی جاتی ہے تو ان کی اسمبلی کی رکیت ختم ہو سکتی ہے۔ اعظم خان کو جن دفعات میں سزا سنائی گئی ہے، ان میں زیادہ سے سیادہ 3 سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ اس سے قبل عدالت نے 21 اکتوبر کو فیصلے کی تاریخ مقرر کی تھی۔ تاہم اعظم خان سے تحریری بیان دینے کے لیے وقت مانگا گیا۔ جس کے بعد عدالت نے فیصلے کے لیے 27 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔
Published: undefined
نفرت انگیز تقریر کا یہ معاملہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے متعلق ہے۔ اعظم خان نے رامپور کی مِلک اسمبلی سیٹ پر انتخابی تقریر کے دوران مبینہ طور پر قابل اعتراض اور اشتعال انگیز تبصرہ کیا تھا۔ ان کے خلاف بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ نے شکایت درج کرائی تھی۔ آکاش سکسینہ رواں سال ہوئے اسمبلی انتخابات میں رامپور سے اعظم خان کے خلاف بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ چکے ہیں۔
Published: undefined
اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق اعظم خان نے اپریل 2019 میں رامپور میں مبینہ طور پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف اشتعال انگیز بیان دیا گیا تھا اور اس کے بعد رامپور کے ضلع مجسٹریٹ کے خلاف بھی قابل اعتراض بیان بازی کی تھی۔ اعظم خان اس سے پہلے کئی مہینوں تک جیل میں قید رہ چکے ہیں۔
Published: undefined
ایک رپورٹ کے مطابق اعظم خان نے انتخابی تقریر کے دوران کہا تھا ’’مودی جی آپ نے ہندوستان میں ایسا ماحول بنا دیا ہے کہ مسلمانوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ کانگریس کا جو امیدوار کھڑا ہوا ہے وہ نہ صرف مسلمانوں سے ووٹ نہ مانگے بلکہ کچھ ہندو بھائیوں کے پاس جا کر بھی ووٹ مانگے۔ سارا دن آپ مسلمانوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں تاکہ وہ مسلمانوں کے ووٹ کاٹ کر بی جے پی کو جتوائیں!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز