نئی دہلی: اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ دنیش شرما نے الزام لگایا ہے کہ سماج وادی پارٹی (ایس پی) اقلیتوں کو مشتعل کرکے پولرائزیشن کر واتی ہے اور اس بار وہ یہ کام آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کے ذریعے کر رہی ہے۔
Published: undefined
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دنیش شرما نے اویسی کو ایس پی کی ’بی ٹیم‘ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ایس پی اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے انتخابی ایجنٹ کی طرح کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کو جان لینا چاہئے کہ اب بی جے پی کو چیلنج کرنے میں انھیں پچیس سال لگیں گے۔
Published: undefined
شرما نے کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں مافیا، بدعنوانوں، مکانوں پر قبضہ کرنے والوں، خواتین کی توہین کرنے والوں، کسانوں اور عوام کا استحصال کرنے والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، لیکن حکومت عام غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے پُر عزم ہے۔
یوگی حکومت سے برہمن برادری کی ناراضگی کے بارے میں قیاس آرائیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ،’برہمن ایک ذات نہیں ، تہذیب ہے،، یہ ایک عمدہ طرز زندگی کا نام ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کو برہنموں کی بابت غلط فہمی ہے۔ برہمن، دلت اور او بی سی سمیت سماج کا ہر طبقہ اترپردیش میں بی جے پی کے ساتھ ہے‘۔
Published: undefined
شرما نے کہا کہ اتر پردیش جو کبھی غیر قانونی بندوقوں اور پستولوں کے لیے جانا جاتا تھا، جدید ترین رائفلیں اور برہموس میزائل بنانے جا رہا ہے۔ اتر پردیش جرائم کی نہیں صنعت کی ریاست بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی وجہ سے، کچھ پشیمانہ رام بھکت گھنٹی بجانے اور ہنومان چالیسہ پڑھنے کی مشق کر رہے ہیں، لیکن ریاست کے عوام بی جے پی کے ساتھ ہیں اور بی جے پی 2022 میں جیت کے اپنے سابقہ ریکارڈ کو توڑنے جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز