لکھنؤ: سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے دوا،ماسک اور سینیٹائز کے ساتھ رپیڈ ٹیسٹ کٹ کی خریداری میں بڑے پیمانے پر گھپلے کا دعوی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کورونا بحران کا فائدہ اٹھاکر اعلی سطح پر بدعنوانی پھل پھول رہی ہے۔اور خاطیوں کے خلاف کوئی کاروائی کے بجائےحکومت ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔
Published: undefined
ایس پی سربراہ نے کہا کہ کورونا انفیکشن سے بچاؤ کے لئے لاک ڈاؤن میں لوگ حکومت کے ہر ہدایت پر عمل کر رہے ہیں۔اب اس میں نرمی دئیے جانے کا فیصلہ وزیر اعلی کی ٹیم-11کو کرنا ہے۔لیکن بحران کی اس گھڑی میں بی جے پی حکومت جس طرح سے شہریوں کےزندگی کے تحفظ کے تئیں لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے وہ قابل مذمت فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے مبینہ سختی کے باوجود ٹیم-11 کو یہ نظر نہیں آتا کہ جرائم میں اضافہ کیوں ہورہا ہے۔عصمت دری اور قتل کی واردات پر کنٹرول کیوں نہیں ہے، شراب کی اسمگلنگ کیوں بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں محفوظ زندگی کا متبادل طے کرنا بھی ریاستی حکومت کا ہی کام ہے۔
Published: undefined
ایس پی سربراہ نے سوال کیا کہ وزیر اعلی بتائیں کہ اقتدار کی باغ ڈور سنبھالتے ہی انہوں نے مجرموں کو جیل یا ریاست سے باہر چلے جانے کا جو ڈھنڈھورا پیٹا تھا۔وہ کیا ان کی تک بندی تھی۔اعداودشمار تو بتاتے ہیں کہ جرائم پیشہ افراد تو بے خوف ہوکر جیل سے بھی اپنا کاروبار کررہے ہیں۔لاک ڈاؤن میں حالات تو مزید خوف ناک ہوگئے ہیں۔عوام کی زندگی کنواں اور کھائی کے درمیان پھنس کررہ گئی ہے۔
Published: undefined
بی جے پی حکومت کے ہر محاذ پر ناکام ہونےکا دعوی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت سے عوام کا اعتماد دن بدن ٹوٹتا جارہا ہے۔ حکومتوں کا یہ فرض ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرائیں۔نہ کہ ان کے اندر خوف کو پیدا کرکے انتظامیہ من مانی کرنے پر آمادہ ہوجائے۔جمہوریت میں فلاحی ریاست کا نظم ہونا چاہئے۔انہوں نے سوال کیا کہ بی جے پی اقتدار کا چہرہ ڈراونا کیوں لگتا ہے؟۔
Published: undefined
بی جے پی کی اقتدار میں خواتین کے عزت وآبرو گھروں کے اندر بھی محفوط نہ ہونے اور خواتین کے خلاف جرائم پر کنٹرول کے لئے ایس پی اقتدار میں جاری کئے گئے 1090ہیلپ لائن نمبر کو غیر موثر کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے دعوی کیا کہاس ہیلپ لائن نمبر سے خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر کافی کنٹرول حاصل ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے درمیان بھی ایک ماہ کے اندر اس ہیلپ لائن نمبر پر 41800شکایتوں کا موصول ہونا بی جے پی کے'سوراج' کے دعوی کی پول کھولتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined