جب آپ حکمراں جماعت کے رکن اسمبلی ہوتے ہیں تو آپ افسران کے لئے قابل عزت ہوتے ہیں لیکن اقتدار سے بے دخل ہوتے ہی آپ چاہے کتنے ہی رکن اسمبلی کیوں نہ ہوں آپ کی کوئی نہیں سنتا نہ ہی آ پ کی کوئی قدر۔ کچھ ایسا ہی سماج وادی پارٹی کی حکومت میں وزیر رہے کمال اختر کو احساس ہوا ۔ کا نٹھ اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی کمال اختر ان نو جوانوں کا حال معلوم کرنے کے لئے پولیس لائن پہنچے تھے جہاں پر پولیس نے احتجاج کے دوران بد امنی پھیلانے کے الزام میں ان نوجوانوں کو گرفتار کر رکھا ہوا تھا لیکن وہاں شائد کمال اختر کی ایک نہ سنی گئی۔
Published: undefined
رکن اسمبلی کو شائد اس چیز کا اندازہ نہیں رہا ہوگا کہ سی او صدر ان کو ماحول کی حساسیت کا درس دیتے ہوئے ان کو باہر کا راستہ دکھا دیں گے۔ کما ل اختر کو اس بات کا احساس ضرور ہو گیا ہو گا کہ وہ اب اقتدار میں نہیں ہیں ۔ان کو سمجھ آ گیا ہوگا کہ جو افسران پہلے ان کے استقبال کو اپنا اعزاز سمجھتے تھے اب ان کو باہر کا راستہ دکھائیں گے۔
Published: undefined
دار اصل پغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کو لےکر گزشتہ جمعہ کو نماز کے بعد مرادآباد کی جامع مسجد کے باہر نمازیوں نے احتجاج کیا تھا جس کے بعد پولیس نے ان مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج بھی کیا تھا اور ایک دن بعد پولیس نے کچھ کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار بھی کر لیا تھاجس کے بعد مسلم طبقہ میں خوف کا ماحول تھا۔
Published: undefined
اس خوف کو دیکھتے ہوئے مسلم طبقہ کے کچھ لوگوں نے شہر امام سید معصوم علی آزاد او ررکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن سے ملاقات کی تھی ۔ اس کے بعد ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے صحافیوں سے کہا تھا کہ حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے لوگو میں غصّہ ہے اور حکومت سارے معاملے میں کوئی قدم اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا نو پور شرما اور نوین کمار کے خلاف ملک کے اندر اور ملک کے باہر غصہ ہے اور حکومت کو ان کےخلاف کارروائی کرنی چاہئے اور دونوں کو جیل میں ڈالنا چاہئے۔
Published: undefined
واضح رہے رکن اسمبلی کمال اختر بھی ان حراست میں لئے گئے نوجوانوں کا حال جاننے کے لئے پولیس لائن گئے تھے مگر وہاں کمال اختر کو پولس کی ناراضگی جھیلنی پڑی اور انہیں الٹے پاؤں ا نہیں لوٹنا پڑا۔ حیران کی بات یہ ہے کہ وہ اس سارے معاملے میں خاموش رہے لیکن سوشل میڈیا پر چل رہی ایک ویڈیو سے یہ اندازہ ہو ا کہ ان کے اوپر کیا بیتی لیکن اس سارے معاملے نے ان کو یہ واضح پیغام دے دیا ہے کہ ’ ذرہ سنبھل کے اب آپ اقتدار میں نہیں ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined